پاکستان اور بھارت کے اکثر نوجوان امریکا اور یورپ جاکر مستقل شہریت کیلئے مقامی خواتین سے شادی کا آسان راستہ اختیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور خوش قسمتی سے کئی بار نوجوانوں کو من پسند ساتھی بھی مل جاتی ہیں جن کے ساتھ وہ زندگی بھر ساتھ نبھانے کی قسمیں کھاتے ہیں اور کئی بار نوجوان اپنی شریک حیات کو اپنے وطن بھی لے آتے ہیں جہاں انگریز خواتین کا بھرپور خیر مقدم بھی کیا جاتا ہے۔
بھارت کے صوبہ اترپردیش کے علاقے فتح پور کے 32 سالہ ہاردک ورما نے نیدر لینڈ سے تعلق رکھنے والی اپنی گرل فرینڈ 21 سالہ گیبریلا ڈوڈا سے شادی کرلی، شادی 29 نومبر کو ہندو رسم ورواج کے مطابق ہوئی جس میں تمام تمام رسومات مکمل کی گئیں۔
یورپ کی گیبریلا ڈوڈا بھارت میں شادی کی عجیب و غریب رسومات کے دوران پریشان بھی دکھائی دیں تاہم دلہا کے اہل خانہ کی موجودگی کے سبب زیادہ مشکل پیش نہیں آئی۔بھارت میں جشن منانے کے بعد یہ جوڑا 25 دسمبر کو نیدرلینڈزکے چرچ میں مسیحی شادی کی تقریب بھی منعقد کریگا۔
قصہ کچھ یوں ہے کہ اتر پردیش کے ہاردک کام کے سلسلے میں نیدرلینڈ چلے گئے تھے جہاں انہوں نے ایک دوا ساز کمپنی میں نوکری کی اور ان کی ملاقات اپنی ساتھی گیبریلا سے ہوئی۔تین سال ایک ساتھ رہنے کے بعد، جوڑے نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا ۔
ہاردک گزشتہ ہفتے گیبریلا کے ساتھ اپنے آبائی شہر واپس آئے جہاں ان کے اہل خانہ نے ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا اور شادی کی تقریبات میں گاؤں والے بھی بڑھ چڑھ کر شریک ہوئے۔11 دسمبر کو گاندھی نگر میں ایک استقبالیہ رکھا گیا ہے جس میں گیبریلا کے والد مارسین ڈوڈا ، والدہ باربرا ڈوڈا اور خاندان کے دیگر ارکان شرکت کریں گے۔
ہاردک نے بتایا کہ گیبریلا بھارت میں شادی کی رسومات دیکھ کر بہت زیادہ گھبرا گئی تھیں تاہم میرے اہل خانہ نے انہیں تسلی دی اور بعد میں گیبریلا رسومات کو انجوائے بھی کرتی رہیں۔