ٹھنڈے ٹھنڈے پانی سے نہانا چاہیے کیونکہ ۔۔ جانتے ہیں سردیوں میں گرم پانی سے نہانا کتنا نقصان دیتا ہے؟

image

سردی میں ٹھنڈے پانی سے نہانے کے نام پر ہی کچھ لوگوں پر کپکپی طاری ہوجاتی ہے اور کچھ لوگ ہر حال میں ٹھنڈے پانی سے نہانا پسند کرتے ہیں، چلیں آپ کو بتاتے ہیں کہ ماہرین کے مطابق سردی میں گرم پانی سے نہانے سے کتنا نقصان ہوتا ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق گرم پانی سے نہانا جراثیم کو دور کرسکتا ہے تاہم ساتھ ہی یہ جلد کو انتہائی ضروری تحفظ سے بھی محروم کر دیتا ہے اس طرح جلد کی قدرتی چکنائی کم ہونے لگتی ہے۔سردیوں میں نہانے کیلئے زیادہ تر لوگ گرم پانی کا استعمال کرتے ہیں ،کچھ لوگ تھکن دور کرنے اور جراثیم سے نجات کے لیے دیر تک گرم شاور لیتے ہیں جو صحت کیلئے اچھا نہیں۔

یورپی اسکول آف میڈیسن کے اسسٹنٹ پروفیسر جیفری کوہن کا کہنا ہے کہ نہانے کے لیے نیم گرم پانی کا استعمال کریں اور نہانے کا یہ عمل 10 سے 15 منٹ میں مکمل ہوجانا چاہیے، ایسا کرنے سے آپ کی جلد دیر تک گرم پانی کا سامنا کرنے سے محفوظ رہے گی ۔

پروفیسر جیفری کوہن کہتے ہیں کہ گرم پانی آپ کی جلد سے قدرتی تیل اور صحت مند بیکٹیریاز کو صاف کردیتا ہے اس طرح ایگزیما اور کیل مہاسوں جیسے مسائل بڑھنے لگتے ہیں۔جب آپ زیادہ شاور لیتے ہیں تو اس کے نتیجے میں یہ سب دھل جاتا ہے جبکہ بہت زیادہ نہانا آپ کے بالوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے جس سے بالوں کی جڑیں کمزور ہوکر ان کے جھڑنے کا سبب بن سکتی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق جب آپ ٹھنڈے پانی سے شاور لے رہے ہوتے ہیں تو آپ کا دماغ ان تمام وجوہات کے بارے میں سوچنے کے بجائے ٹھنڈے پانی کے ناخوشگوار احساس کو دور کرنے پر اپنی توجہ مرکوز رکھتا ہے اس طرح تناؤ کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ٹھنڈے پانی سے نہانے سے جسم کے پٹھے مضبوط ہوجاتے ہیں اور اعضاء کو طاقت ملتی ہے، خصوصاً مردوں کیلئے ٹھنڈے پانی سے نہانا بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے اور موٹاپا بھی کم ہوجاتا ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.