کرسمس کے موقع پر کیک کاٹنے کے دوران ہندو دھرم کی مبینہ توہین پر رنبیر کپور اور ان کے خاندان پر بھارت میں مقدمہ قائم کرنے کی درخواست دائر کردی گئی۔
ممبئی کے دو وکلاء نے اداکار رنبیر کپور اور ان کے اہل خانہ کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پرپولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی، وکلاء نے کرسمس کے جشن کے ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اداکار اور فیملی نے ’سناتن دھرم‘ کی توہین کی ہے۔
رنبیر کپور اپنے خاندان کے ساتھ کنال کپور کی رہائش گاہ پر سالانہ کرسمس لنچ میں شریک ہوئے تھے۔وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ کنال کپور کرسمس کے کیک کے سامنے بیٹھے تھے جبکہ جہان کپور کیک پر شراب ڈالتے ہیں، اس دوران ہلکی سی آگ بھی بھڑکتی ہے اور رنبیر کپور کیک کاٹتے ہوئے کہتے ہیں ’جے ماتا دی‘۔
شکایت درج کروانے والے وکیل آشیش رائے اور پنکج مشرا کی جانب سے رنبیر کپور کی ویڈیو کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں وہ کیک کاٹتے اور ’جئے ماتا دی‘ کہتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ ہندو مذہب میں دوسرے دیوتاؤں کو پکارنے سے پہلے آگ کے دیوتا کو پکارا جاتا ہے لیکن رنبیر کپور اور ان کے اہل خانہ نے جان بوجھ کر دوسرے مذہب کا تہوار مناتے ہوئے ہندو مذہب میں ممنوعہ نشہ آور چیزوں کا استعمال کیا اور ’جے ماتا دی‘ کا نعرہ لگایا۔
پولیس کو درج کروائی جانے والی شکایت میں مزید کہا گیا ہے کہ اداکار اور فیملی کے اس فعل سے سے ہمارے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔اس طرح کے مجرمانہ فعل نے شکایت کنندہ اور سناتن دھرمی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی۔
وکلاء نے کہا کہ اس طرح کی ویڈیوز وائرل ہونے سے امن و امان خطرے میں پڑ سکتا ہےتاہم اس شکایت کی بنیاد پر کپور فیملی کے خلاف تاحال ایف آئی آر رجسٹر نہیں کی گئی ہے۔