مشہور کہاوت ہے کہ نیند تو سولی پر بھی آجاتی ہے ،اکثر لوگ تھکاوٹ سے اس قدر چُورہوتے ہیں کہ کہیں بھی بیٹھے بیٹھے نیند کی وادیوں میں چلے جاتے ہیں اور کئی بار تو سفر کے دوران بھی لوگوں کو بے خبر سوتے دیکھا جاتا ہے۔
برطانیہ کے ایک یو ٹیوبر جو فیزر نے زیادہ سے زیادہ دیر تک جاگنے کی کوشش کے حوالے سے ایک ویڈیو بنائی، جس کا عنوان 21 سالہ جوفیزر نے یہ رکھا، ’میں نے کوشش کی کہ میں کتنی دیر تک بغیر سوئے رہ سکتا ہوں۔’
جو فیزر نے بتایا کہ نہ سونے کا تجربہ شروع ہوا اور پہلے 18 گھنٹے تو ٹھیک رہے لیکن 22ویں گھنٹے میں آکر وہ تھکنے لگے اور 24ویں گھنٹے میں انہوں نے اپنے آپ کو جگانے کیلئے پہلی بار کیفین کا استعمال کیا۔
یوٹیوبر کہتے ہیں کہ 29ویں گھنٹے بعد نیند میں شدت بڑھنے کے بعد ٹھنڈے پانی سے نہایا۔ یہ تکلیف دہ کام تھا لیکن کارگر ثابت ہوا اور زیادہ بیداری محسوس ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ آخر کار 36ویں گھنٹے تک وہ مزید برداشت نہ کر سکے۔ انہوں نے جاگنے کی کوشش کرنے کے لیے اپنی دوسری کافی پی لیکن چند گھنٹوں بعد آخر کار ان کی آنکھ لگ ہی گئی۔
10 لاکھ سبسکرائبرز سے زائد کے حامل جو فیزر نے اپنے مداحوں کو ایسا کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے اس لئے گھر میں ایسی کوشش ہرگز نہ کریں۔