منرل واٹر کی بوتلیں پیتے تو شوق سے ہیں لیکن ۔۔ جانتے ہیں پلاسٹک کی بوتل میں کتنے زہریلے ذرات ہوتے ہیں؟

image

ماحولیاتی آلودگی پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کیلئے سنگین مسئلہ بن چکی ہے، آج کوئی بھی چیز ماحولیاتی آلودگی سے پاک نہیں حتیٰ کہ آلودہ پلاسٹک کے ذرات ماں کے دودھ میں بھی پہنچ چکے ہیں، ایسے میں پینے کے پانی کیلئے پلاسٹک کی بوتل کا استعمال انتہائی خطرناک ہوچکا ہے۔

امریکا میں ہونیوالی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پلاسٹک کی بوتلوں میں بھرا پانی پلاسٹک کے لاکھوں زہریلے خوردبینی ذرات سے آلودہ ہوتا ہے جو انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔

ماہرین ماضی کے مطالعات میں نینو پلاسٹک کی وجہ سے ہونیوالے کینسر، بانجھ پن اور پیدائشی نقائص کے بارے میں بتاچکے ہیں جبکہ نئی تحقیق میں سائنسدانوں نے جدید لیزر اسکیننگ تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے ایک لیٹر پانی کی بوتل میں اوسطاً 2 لاکھ 40 ہزار پلاسٹک کے ذرات کا مشاہدہ کیا ہے ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی بوتل سے پانی پینے کا مطلب ہے کہ اپنے جسم کو پلاسٹک کے باریک ذرات سے آلودہ کیا جارہا ہے ہے، یہ ذرات ہمارے جسم میں جمع ہو کر صحت پر خطرناک نتائج مرتب کر سکتے ہیں۔

سائنس دانوں کی جانب سے ان ذرات کو ممکنہ طور پر زہریلا قرار دیا گیا ہے کیوں کہ یہ اتنے باریک ہوتے ہیں کہ یہ براہ راست خون کے خلیوں اور دماغ میں داخل ہو سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل خون اور ماں کے دورھ میں بھی مائیکرو پلاسٹک کے شواہد سامنے آچکے ہیں جس کی وجہ سے سائنسدان شیر خوار بچوں کو بیماریوں سے بچانے اور زچگی کے مسائل کو کم کرنے کیلئے کوششوں میں مصروف ہیں۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.