’چکوال کی بیٹی‘ فوزیہ جنجوعہ امریکہ میں ٹاؤن میئر منتخب

image

پاکستانی نژاد امریکی خاتون فوزیہ جنجوعہ نے امریکہ کی ریاست نیو جرسی کے ٹاؤن ماؤنٹ لارل سے میئر منتخب ہو کر نئی تاریخ رقم کی ہے۔ ہاتھ میں قرآن کریم اُٹھائے انہوں نے نیو جرسی کے قصبے ماؤنٹ لارل کے ٹاؤن شپ ہال میں اپنے شوہر اور چار بیٹوں کے ساتھ  تقریب حلف برداری میں شرکت کی۔

نیوجرسی سٹیٹ کی خاتون رُکنِ اسمبلی و امیدوار برائے کانگریس کیرول مرفی نے فوزیہ جنجوعہ سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔ 

فوزیہ جنجوعہ نے اپنے نئے منصب کی حلف برداری کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے تاریخ کی پہلی پاکستانی اور مسلمان خاتون کے طور پر میئر منتخب ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے اور یہ مجھ سمیت ہم سب پاکستانیوں کے لیے فخر کی بات ہے۔‘

فوزیہ جنجوعہ کے والد ادریس جنجوعہ کا تعلق پنجاب کے ضلع چکوال سے ہے۔ نومنتخب میئر درس و تدریس کے شعبے سے بھی منسلک رہی ہیں۔

اُردو نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’میرے والد کا تعلق چکوال اور والدہ لاہور سے ہیں۔ میرے والد 70 کی دہائی میں امریکہ آئے تھے اور میری پیدائش امریکہ میں ہی ہوئی۔‘

فوزیہ جنجوعہ نے بتایا کہ انہوں نے امریکہ سے تعلیم حاصل کی ہے اور کمیونٹی سروس کرنا ان کا شوق رہا ہے۔

’میں یہاں غریب و نادار بچوں سمیت قیدیوں کو پڑھاتی رہی ہوں۔ میرا شوق تھا کہ میں لوگوں کی مدد کر کے ان کی زندگیاں آسان بناؤں۔ میں نے ایک غیرسرکاری تنظیم بھی قائم کی جس کے تحت کمیونٹی سروس میں فعال کردار ادا کرتی رہی ہوں۔‘

فوزیہ جنجوعہ اگرچہ تعلیم کے دوران اور اس کے بعد بھی رفاہ عامہ کے کاموں میں مصروف رہیں مگر انہوں نے سیاست میں آنے کا کبھی نہیں سوچا تھا۔  

وہ 46 ہزار افردا پر مشتمل آبادی کے اس شہر میں سیاست کے بجائے پس پردہ رہتے ہوئے فلاحی سرگرمیوں میں حصہ لینے کو ترجیح دیتی تھیں۔ 

اپنے سیاسی سفر کے حوالے سے فوزیہ جنجوعہ نے بتایا کہ ’ہماری ریاست کے گورنر کے ہاں ایک پارٹی ہو رہی تھی جہاں میری ملاقات ایک خاتون سے ہوئی۔ مجھے اُس خاتون نے بتایا کہ آپ میں صلاحیت ہے اور آپ اس شہر کی قیادت کر سکتی ہیں۔‘

’خاتون نے یہ بھی کہا کہ لارل ٹاؤن برلنگٹن کاؤنٹی کا دوسرا بڑا ٹاؤن مانا جاتا ہے۔ یہ ٹاؤن شپ کا اقتدار 36 برسوں سے ریپبلکن پارٹی کے پاس رہا ہے جبکہ آپ (فوزیہ) ڈیموکریٹ ہیں۔‘

فوزیہ جنجوعہ نے ڈپٹی میئر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مسلمانوں کے مثبت امیج کو دنیا کے سامنے لانے کے حوالے سے بھی کام کیا (فوٹو: فیس بک فوزیہ جنجوعہ)

فوزیہ جنوعہ نے بتایا کہ ‘مجھے بار بار کہا گیا کہ میں سیاست میں آؤں تو میں نے حامی بھر لی۔ ہم نے کورونا وبا کے دوران انتخابی مہم چلائی اور میں منتخب ہو گئی۔ 36 برسوں بعد پہلی بار کوئی ڈیموکریٹ رُکن اس کاؤنٹی کی کونسل میں شامل ہوا تھا، اور میں تاریخ میں پہلی پاکستان خاتون تھی جس نے یہ اعزاز اپنے نام کیا، جس کے بعد میں ٹاؤن کی پہلی خاتون اور پاکستانی نژاد ڈپٹی میئر بھی بنی۔‘

فوزیہ جنجوعہ نے ڈپٹی میئر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مسلمانوں کے مثبت امیج کو دنیا کے سامنے لانے کے حوالے سے بھی کام کیا۔

انہوں نے امریکہ میں مسلمانوں کی تاریخ کے بارے میں بتایا کہ ’امریکی انقلاب سمیت سول وار میں بھی مسلمان لڑے ہیں۔ مسلمان اس خطّے میں کئی دہائیوں سے آباد ہیں اور وہ صرف پاکستانی نہیں ہیں بلکہ ان میں عرب نژاد مسلمان بھی شامل ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ یہاں کے لوگ مسلمانوں سے میل جول بڑھائیں کیونکہ جان پہچان سے غلط فہمیاں ختم ہوتی ہیں۔‘

انہوں نے اس حوالے سے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا ہے جس کا مقصد امریکی شہریوں کو رمضان اور عید کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا جبکہ وہ نئی امریکی شہریت حاصل کرنے والوں کو بھی یکجا کر رہی ہیں تاکہ ان کی ضروری مدد کی جائے۔

ضلع چکوال میں جب فوزیہ جنجوعہ کے میئر بننے کی خبر پہنچی تو اہل علاقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور لوگ ایک دوسرے کو مبارکباد دینے لگے۔

ان کے چچا شوکت جنجوعہ بھی امریکہ میں مقیم ہیں، تاہم ان دنوں وہ پاکستان آئے ہوئے ہیں۔  

انہوں نے اُردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ یہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ وہ ’چکوال کی بیٹی‘ اور علاقے کی شان فوزیہ جنجوعہ کی اس کامیابی کا جشن پاکستان میں منا رہے ہیں۔

’یہ صرف میرے یا چکوال کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لیے فخر کی بات ہے کہ ہماری بیٹی امریکہ میں اتنے اہم منصب پر فائز ہوئی ہے۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.