جولیا رابرٹس: 35 سالہ فلمی کریئر میں عُریاں مناظر نہ فلمانے کا ’فیصلہ میرا اپنا تھا‘

ہالی ووڈ اداکارہ جولیا روبرٹس نے کہا ہے کہ انھوں نے اپنے 35 سال کے کیریئر میں برہنہ سین نہ کرنے کا فیصلہ کیے رکھا۔
جولیا روبرٹس
Getty Images
جولیا رابرٹس نے کہا کہ وہ فلم کے سیٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے میں بہت واضح ہیں

ہالی ووڈ اداکارہ جولیا روبرٹس نے کہا ہے کہ انھوں نے اپنے 35 سال کے کیریئر میں عریاں مناظر نہ کرنے کا فیصلہ کیے رکھا۔

انھوں نے کہا ’دوسروں کے فیصلوں پر تنقید نہیں کر رہی، لیکن ایک فلم میں میرے لیے کپڑے اتارنے یا جسمانی طور پر غیر محفوظ ہونے کا فیصلہ میرے خیال سے میں خود کر سکتی ہوں۔‘

بریٹس ووگ کے لیے فلم نوٹنگ ہل کے رائٹر اور ہداہت رچرڈ کرٹس کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھوں نے تقریباً اس فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے سے معزرت کر لی تھی۔

انھوں نے رچرڈ کرٹس کو بتایا ’سچ بات تو یہ ہے آپ کی فلم میں ایک فلم اداکارہ کا رول کرنا میرے لیے سب سے مشکل چیزوں میں سے ایک تھا۔‘

’میں بہت بےچین تھی! ہم نے اس بارے میں کئی مرتبہ بات کی ہے لیکن میں نے تقریباً یہ کردار ادا کرنے سے معزرت کر لی تھی کیونکہ یہ بہت عجیب تھا۔ مجھے یہ سمجھ بھی نہیں تھی کہ اس شخص کا کردار کیسے ادا کروں۔‘

اداکارہ سے انٹرویو میں یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا وہ فیمنزل پر اپنے نظریات کی نمائندگی کرنے ولے کرداروں کا انتخاب کرتی ہیں۔

جواب میں انھوں نے کہا ’یہ کہنا زیادہ صحیح ہو گا کہ چیزوں سے انکار میری شخصیت کی نمائندگی کرتا ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا ’میں کرنے کے بجائے یہ فیصلہ کرتی ہوں کہ کیا نہیں کرنا۔‘

جولیا رابرٹس کا کہنا ہے کہ ان کا کیریئر ’جی-ریٹڈ‘ رہا۔ امریکہ میں ایسی فلموں کو جی ریٹنگ دی جاتی ہے جو عام ناظرین کے لیے مناسب ہوتی ہیں۔

جولیا رابرٹس نے پریٹی ویمن میں رچرڈ گیئر سات کردار ادا کیا جس سے انھیں بہت شہرت حاصل ہوئی
Getty Images
جولیا رابرٹس نے پریٹی ویمن میں رچرڈ گیئر سات کردار ادا کیا جس سے انھیں بہت شہرت حاصل ہوئی

1990 کی فلم پریٹی ومن میں وہ ایک جسم فروش کا کردار ادا کر رہی تھیں، اس کے عریاں مناظر میں ان کے لیے ایک باڈی ڈبل کا استعمال کیا جاتا تھا، اس کے علاوہ 2009 کی فلم ڈپلیسیٹی میں انھوں نے ایک سیکس سین کو تبدیل کرنے کا کہا تھا۔

اس وقت انھوں نے کہا تھا یہ ’بلکل ویسا نہیں جو میں کرتی ہوں، لہٰذا اگر آپ مجھ سے ایسا کرنے کے لیے کہیں گے تو آپ کو توقع کرنی ہوگی کہ اس کی شدت میں کمی آئے گی۔ آپ جانتے ہیں کہ تین بچوں کی ماں ہونے کے ناطے مجھے ایسا ہی محسوس ہوتا ہے۔‘

انھوں نے ایک بار یہ بھی کہا تھا کہ ’میں فلموں میں عریانیت نہیں کروں گی۔ اپنے کپڑوں کے ساتھ اداکاری کرنا ایک پرفارمنس ہے۔ اپنے کپڑے اتار کر اداکاری کرنا ایک دستاویزی فلم ہےگ‘

’میں صاف بات کرتی ہوں‘

ووگ کے انٹرویوں میں رچرڈ کرٹس نے کہا کہ جولیا کا ایک ’سخت پہلو‘ بھی ہے۔ آسکر انعام یافتہ اداکارہ نے جواب دیا ’میرے خیال سے میں صاف بات کرتی ہوں، میں ایسے اپنے آپ کو دیکھتی ہوں۔ میں بہت صاف گو ہوں۔‘

’دنیا میں بہت ساری ایسی شخصیات ہیں جو اسے آسانی سے قبول نہیں کرتیں، اور ایسا لگ سکتا ہے کہ میں کرخت ہوں اس وقت بھی جب مجھے لگتا ہے کہ میں کسی چیز کے متعلق سچ ہول رہی ہوں اور کہہ رہی ہوں ’مجھے ایسا نظر آتا ہے۔‘ میں کبھی نامہربان ہونے کی کوشش نہیں کر رہی ہوتی۔‘

رابرٹس نے 1999 کے نوٹنگ ہل میں اپنے کردار کو تقریباً ٹھکرا دیا تھا
Getty Images
رابرٹس نے 1999 کے نوٹنگ ہل میں اپنے کردار کو تقریباً ٹھکرا دیا تھا

وہ یاد کرتی ہیں کہ نوٹنگ ہل کے ایک اہم سین میں انھیں دیے گئے ایک کاسٹیوم سے نفرت ہو گئی تھی جسے ان کے لیے چنا گیا تھا۔ لہذا انھوں نے اپنے ڈرائیور کو ان کے گھر جا کر ان کے اپنے کپڑے لانے کو کہا اور اسے پہننے کا فیصلہ کیا تھا۔

انھوں نے کہا 80 اور 90 کی دہائی میں جب انھوں نے اپنا نام کمایا تھا اس کے مقابلے میں آج کے نوجوان فلم سٹارز کے لیے زیادہ ’تھکا دینے‘ اور ’ہلچل‘ والا وقت ہے۔

وہ کہتی ہیں ’مجھے نہیں معلوم کہ (آج کا دور) بہتر ہے کیونکہ یہ میرا تجربہ نہیں ہے، لیکن یہ بہت مختلف لگتا ہے۔ اور ایک طرح سے، یہ بہت بے ترتیب لگتا ہے۔ اب مشہور ہونے کے بہت سارے عناصر ہیں، یہ صرف تھکا دینے والا لگتا ہے۔‘

جولیا رابرٹس کا انٹرویو ووگ کے لیے رچرڈ کرٹس نے کیا
Getty Images
جولیا رابرٹس کا انٹرویو ووگ کے لیے رچرڈ کرٹس نے کیا

’میں ایک نوجوان نہیں ہوں جو 21ویں صدی میں شوبزنس میں قدم رکھ رہی ہو، تو مجھے اصل میں معلوم نہیں ہے لیکن مجھے محسوس ہوتا ہے کہ پہلے آپ لوگوں سے ملتے تھے اپنے حصے کی ریڈنگ کرتے تھے، آپ کام ڈھونڈتے تھے، آپ کو کام مل جاتا تھا، اپ اچھا کام کرنے کی کوشش کرتے تھے، وہاں شاید آپ کو نئے لوگ مل جاتے تھے جو شاید آپ کے بارے میں دوسرے لوگوں کو بتائیں اور وہاں سے شاید آپ کو اور کام مل جائے اور شاید آپ کو تھوڑے زیادہ اس کام سے پیسے مل جائیں اور شاید یہ پہلے سے بہتر کام ہو۔‘

’اس کا کوئی ڈھانچہ ہوتا تھا جس کی سمجھ آتی تھی، اب محسوس ہوتا ہے بہت سی بےترتیبی ہے، مزید عناصر ہیں، زیادہ شور ہے، زیادہ چیزیں ہیں۔‘


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.