کسی کو باپ یاد آگیا اور کسی کو ۔۔ خالد بٹ کا آخری وائس نوٹ سن کر مداح غمزدہ کیوں ہوگئے؟ دیکھئے

image

چند روز قبل طویل علالت کی وجہ سے انتقال کرنے والے اداکار خالد بٹ کے وفات سے قبل ریکارڈ ہونیوالا وائس نوٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مداح جذباتی ہوگئے۔

پاکستان ٹیلی ویژن، فلم اور تھیٹر کے مشہور اداکار خالد بٹ طویل علالت کے بعد 11 جنوری کو اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔انہوں نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز 1970 میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کیا تھا، پھر 1978 میں بطور اداکار پرفارم کرنے کا موقع ملا اور پھر وہ بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ، دلّی اور دیگر کئی مشہور ڈراموں میں نظر آئے۔

انتقال سے خالد بٹ جذباتی انداز میں اپنے پوتے سے اس کی شادی میں آنے سے معذرت کرتے ہوئے اپنی صحت سے آگاہ کر رہے ہیں۔وائس نوٹ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا اور مداح اسے سن کر غمزدہ ہوگئے اور مرحوم اداکار کو یاد اور ان کی مغفرت کی دعائیں کرتے دکھائی دیے جبکہ ایک سوشل میڈیا صارف کو ان کی آواز سن کر اپنے والد کی یاد آگئی۔

وائس نوٹ میں خالد بٹ کو کہتے ہوئے سُنا جاسکتا ہے کہ ’شکریہ زاہد صاحب، میں نہیں جانتا کہ آپ کو کیسے بتاؤں۔ میں واش روم بھی نہیں جا سکتا۔ میں بول بھی نہیں سکتا۔ میرا جگر ٹرانسپلانٹ کیا جائے گا، اس نے کام کرنا تقریباً بند کر دیا ہے۔ ڈاکٹروں نے لیور ٹرانسپلانٹ کا مشورہ دیا ہے‘۔

’کل میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اپنی رپورٹس کے ساتھ جاؤں گا، جہاں وہ جگر اور گردے کی پیوند کاری کریں گے۔ میرا معدہ بھی بہت کمزور ہو گیا ہے، میں صحت کے متعدد مسائل سے نمٹ رہا ہوں‘۔خالد بٹ نے دعاؤں کی اپیل کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’میری صحت کے لیے دعا کریں۔

اداکار خالد بٹ کے مداحوں نے مرحوم کے ایصال ثواب اور درجات کی بلندی کی دعابھی کی ہے۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہےکہ خالد بٹ کا انتقال شوبز انڈسٹری کا بڑا نقصان ہے اور خالد بٹ کا خلاء پر نہیں ہوسکے گا۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.