آج کی دور میں ڈپریشن یعنی ذہنی پریشانی یا دباؤ اکثر افراد میں پایا جانے لگا ہے۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جو اگر انسان پر حاوی ہوجائے تو وہ اسے موت کے قریب بھی لے جا سکتی ہے۔
جی ہاں ڈپریشن آہستہ آہستہ انسان کو اندر سے کھوکلا کردیتی ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ مرض موت کی نیند بھی سلا دیتا ہے۔ اس مرض سے بچنے کے لیے لوگ مختلف طریقے استعمال کرتے ہیں ، ڈاکٹر سے مشورہ لیتے ہیں دوائیوں کا بھی استعمال کرتے ہیں۔
اسی حوالے سے ایک نئی تحقیق سامنے آئی ہے جس کے مطابق ڈپریشن کو ایک اور چیز ختم یا کم کرسکتی ہے اور وہ ہے خوشبو۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق خوشبوسونگھنا مثبت یادوں کو جنم دینے میں الفاظ سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے اور یہ ڈپریشن کے شکار لوگوں کو منفی سوچوں سے آزاد ہونے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف پٹسبرگ کی جانب سے ایک تحقیق کی گئی جس میں 18 سے 55 سال کی عمرکے 32 ایسے افراد کو جمع کیا گیا جو شدید ڈپریشن کے عارضے میں مبتلا تھے۔
تمام افراد کو مختلف قسم کی خوشبوئیں سونگھائی گئیں جن میں وِکس واپو رب، گراؤنڈ کافی، ناریل کا تیل، زیرہ پاؤڈر، ریڈ وائن، ونیلا ایکسٹریکٹ، لونگ ،پالش اور کیچپ شامل ہیں۔
دی نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق خوشبو کو سونگھنے کے بعد نیورو سائنسدانوں نے شرکاء سے کسی مخصوص لمحے، 'آیا وہ اچھا ہو یا برا' یاد کرنے کو کہا۔
تحقیق کے مرکزی مصنف کیمبرلی ینگ نے اس حوالے سے بتایا کہ وہ افراد جو ہر وقت اداس رہتے ہیں، جب وہ کوئی مہک سونگھتے ہیں تو ان میں عام خیال کے مقابلے میں خوشگوار لمحات یا واقعات کو یاد رکھنے کے امکانات بڑھ ہوتے ہیں۔
کیمبرلی ینگ کے مطابق یہ بات بہت حیرت انگیز تھی کہ اس سے قبل کسی نے بھی ڈپریشن کے شکار افراد میں خوشبو کا استعمال کرتے ہوئے یادداشت کو دیکھنے کے بارے میں نہیں سوچا۔
تحقیق میں سامنے آیا کہ دماغ کا ایک حصہ جسے امیگڈالا کہا جاتا ہے، یہ خطرے پر ردعمل ظاہر کرنے میں مدد کرتا ہے اور ساتھ ہی مخصوص واقعات پر توجہ مرکوز کرکے چیزوں کو یاد رکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔