بہت کم ایسا دیکھنے میں آتا ہے کہ ایک باپ اپنے بیٹے یا بیٹی کو اُسی شعبے میں دیکھنے کا خواہشمند ہو جس کا وہ خود بھی حصہ ہو مگر بہت سے والد ایسا نہیں چاہتے۔ انہی میں اداکار یاسر حسین بھی شامل ہیں جو اپنے بیٹے کو پاکستانی شوبز انڈسٹری کا حصہ نہیں بنانا چاہتے کیونکہ ان کی نظر میں ہماری انڈسٹری اچھی نہیں۔
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار وہدایتکار یاسر حسین نے اپنے بیٹے کے مستقبل کے حوالے سے کہا کہ وہ اسے اداکار نہیں بنائیں گے نہ ہی شوبز میں آنے دیں گے کیوں کہ ہماری انڈسٹری اچھی انڈسٹری نہیں ہے اسی لیے میں نہیں چاہتا کہ بیٹا اداکاری کے شعبے میں آئے۔
یاسر حسین کا ایک انٹرویو کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں انھیں پاکستانی شوبز انڈسٹری کے لیے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے دیکھا گیا۔
میزبان کے ایک سوال کے جواب میں یاسر حسین نے بتایا کہ ہماری انڈسٹری اچھی انڈسٹری نہیں ہے، میں نہیں چاہتا میرا بیٹا اس انڈسٹری کا حصہ بنے اگر وہ آگیا تو میں اسے کسی چیز سے نہیں روکوں گا لیکن میرا دل نہیں ہے کہ وہ اداکار بنے۔
یاسر حسین نے اپنے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے میزبان سے سوال کیا کہ آپ بتائیں ہماری انڈسٹری میں کام ہورہا ہے؟ یہ کوئی کام ہے؟ ایک اداکار کا کام کیا ہوتا ہے؟ایک اداکار کا کام اچھی اداکاری کرنا ہے، اداکاری کے شعبے میں اپنی منفرد صلاحیتوں کو منوانا ہے لیکن ہماری انڈسٹری میں آپ کو مسلسل خراب کام کی ہی پیشکش ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو ٹی وی کے ہٹ ڈرامے ہیں وہ کہاں اچھے ہیں؟ ایک 25 قسطوں کا ڈرامہ ایک اداکار کو دکھایا جاتا ہے لیکن وہ 40 قسطوں تک چلتا ہے تو ایسا ڈرامہ کیسے ایک اچھا ڈرامہ ہوسکتا ہے؟
یاسر حسین نے بھارت میں پاکستانی ڈراموں کی مقبولیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ڈرامے پوری دنیا میں نہیں دیکھے جارہے، اگر بھارت میں دیکھے جاتے ہیں تو اس لیے کہ ان کے پاس گھٹیا معیار کے ڈرامے ہیں، اس لیے جہاں اپنے اچھے ڈرامے نہیں وہ لوگ ہمارے ڈرامے ضرور دیکھ رہے ہیں۔