جن بھائیوں پر جان چھڑکتی تھی انھیں کھو دیا.. احسن خان نے لیلیٰ سے کیا کہا جسے یاد کر کے وہ رو پڑیں؟

image

پاکستانی فلم انڈسٹری کا سنہری دور تھا۔ بڑے بڑے ستارے ہوا کرتے تھے جن سے ملنے کے لیے لوگ مرتے تھے اور لیلیٰ بھی ان میں سے ایک تھی۔ لیلیٰ ایک ایسی اسٹارلیٹ تھی جو فلم انڈسٹری کے زوال سے پہلے ہی مشہور تھی، اس نے شان سے لے کر میرا اور ریما تک تمام بڑے ناموں کے ساتھ کام کیا ہے۔

وہ پچھلے کچھ سالوں سے اسکرین سے غائب ہیں اور جس کی وجہ پچھلے 3-4 سالوں میں ان کے ساتھ پیش آنے والے سانحات ہیں، جسے جان کر یقیناً آپ کا دل بھی دکھ جائے گا۔

لیلیٰ نے، صاحبہ افضل خان کے شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے بتایا کہ، وہ کرونا کے وقت کے بعد سے زیادہ مذہبی ہو گئی ہیں۔ 3 سال پہلے شب برات پر انہوں نے اپنی پہلی عبادت کی تھی اور اس کے بعد سے وہ اپنی فلمی شخصیت 'لیلیٰ' سے اپنی حقیقی شخصیت 'سائرہ' کی طرف لوٹ رہی ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ چند سالوں میں، میں نے اپنی ماں، اپنے والد اور اپنے دو بھائیوں کو کھو دیا۔ میں اپنے بھائی کے بہت قریب تھی جو میک اپ آرٹسٹ بھی تھا۔ میں اندر سے آہستہ آہستہ مر رہی تھی اور اس فانی دنیا سے چلے جانا چاہتی تھی۔ اس کے بعد میں نے اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو بھی کھو دیا اور ان سب صدموں نے مجھے بری حالت میں ڈال دیا۔

لیلیٰ نے مزید کہا کہ، میں نے اپنا گھر اور گاڑیاں بھی کھو دی تھیں میں خستہ حالی کا شکار ہوگئی تھی۔ جس کے بعد میں نروس بریک ڈاؤن سے گزری۔

اپنی مشکلیں بتاتے ہوئے انہوں نے احسن خان کی تعریف بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ، احسن واحد شخص تھا جس نے گھر سے محروم ہونے کے بعد مجھے فون کیا اور ایک اچھا مشورہ دیا کہ مجھے آگے کیا کرنا چاہیے۔ بہت سے لوگوں نے مجھے اس وقت چھوڑ دیا تھا لیکن احسن کی ایک کال نے میرے چہرے پر مسکراہٹ بکھیر دی۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.