طلاق ہونے سے زندگی ختم نہیں ہوجاتی۔۔ نوین وقار کا شادی شدہ بیٹیوں کے ماں باپ کو اہم پیغام

image

“اب زمانہ بدل گیا ہے۔ پہلےکے دور میں رخصتی کے وقت بیٹی سے کہا جاتا تھا کہ اب تمھارا جنازہ ہی سسرال سے نکلے گا۔ ماں باپ کو یہ سوچنا چاہئیے کہ ان کی بیٹی کی زندگی طلاق سے زیادہ اہم ہے۔ انھیں چاہیے کہ بیٹیوں کی اس طرح تربیت کریں اور انہیں سمجھائیں کہ اگر انھیں سسرال میں عزت نہیں مل رہی یا ان پر کسی طرح کا تشدد ہورہا ہے تو ان کے پاس طلاق کا راستہ موجود ہے“

یہ کہنا ہے اداکارہ نوین وقار کا جنھوں نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے طلاق کے موضوع پر گفتگو کی۔ نوین نے کہا کہ خواتین کو بھی یہ بات سمجھنی ہوگی کہ اگر طلاق کے بعد والدین بھی انہیں گھر میں رکھنے کو تیار نہیں تو انہیں اپنے راستے خود بنانے پڑیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتی ہیں ہر کسی کا نصیب لکھا ہوتا ہے اور ہر کسی کی زندگی میں وہی باتیں ہونا ہوتی ہیں جو ان کے نصیب میں لکھی جا چکی ہوتی ہیں، اس لیے لڑکیوں کو طلاق کے وقت یہ سوچ کر پریشان نہیں ہونا چاہیئے کہ اگر والدین نے بھی انہیں نہیں رکھا تو کیا ہوگا۔ جب اللہ انہیں اتنی بڑی مشکل سے نکالا ہے تو اسی نے ان کے مستقبل کے لئے بھی کچھ سوچا ہوگا۔

نوین کے مطابق پہلے ماں باپ اپنی بیٹی کو سسرال میںمرتا چھوڑ جاتے تھے اور کہتے تھے کہ طلاق لے کر مت آؤ لیکن اب ایسا نہیں ہوتا۔ اب طلاق لینا کوئی بڑی بات نہیں ہے نہ ہی کسی عورت کو ایسے رشتے میں رہنے کی ضرورت ہے جہاں عزت نہ مل رہی ہو یا اسے مارا پیٹا جاتا ہو۔

عورتوں کو طلاق کے بعد رونے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ اگرچہ علیحدگی یا رشتہ ٹوٹنا خوشی کی بات نہیں۔ یہ بہت تکلیف دہ عمل ہے لیکن خواتین کو سمجھنا ہوگا کہ طلاق ہوجانے پر زندگی یا دنیا کا اختتام نہیں ہوتا۔ نوین نے پاکستانی ڈراما انڈسٹری کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر ڈرامے طلاق اور شادیوں پر ہی بنائے جاتے ہیں اور خواتین کو روتا ہوا دکھایا جاتا ہے جو کہ درست نہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.