دنیا کی پہلی تھری ڈی مسجد نے دنیا بھر کے مسلمانوں کی توجہ حاصل کرلی ہے۔ اور سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس مسجد کی تعمیر کسی مرد نے نہیں بلکہ ایک خاتون نے کی ہے۔
جی ہاں !سعودی خاتون نے دنیا کی پہلی تھری ڈی پرنٹ مسجد تعمیر کرکے دبئی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں کاروباری خاتون وجنت عبدالوحید نے جدہ کے نواحی علاقے الجوارہ میں دنیا کی پہلی مسجد کی تعمیر مکمل کرلی ہے جو تھری ڈی پرنٹ کی تکنیک سے تیار کی گئی ہے جس میں جدید طرز کی چیزیں فراہم کی گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون نے عبدالعزیز عبداللہ شربتلی نامی اس تھری ڈی پرنٹڈ مسجد کی تعمیر کرکے اپنے مرحوم شوہر کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
انہوں نے 60 ہزار مربع فٹ پر محیط اس مسجد کا نام اپنے مرحوم شوہر کے نام سے منسوب کیا ہے۔ اس مسجد کی تعمیر کے لیے انہوں نے چینی ٹیکنالوجی فرم گوانلی سے تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کا آغاز کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس منصوبے کا کام اور عمل درآمد بہت مختلف انداز میں کیا گیا جس میں عمارت کے ڈیزائن پر بہت خصوصی توجہ دی گئی کہ یہ نمازیوں کے لیے سکون کا باعث بنے۔
اس ڈیزائن کی خاصیت یہ ہے کہ ماہِ رمضان کےمہینے کے آغاز پر نماز جمعہ اور نماز تراویح کے دوران نمازیوں کے لیے زیادہ جگہ فراہم کرے گا۔ مسجد کے داخلی دروازوں اور بیرونی پہلوؤں کا ڈیزائن آرکیٹیکچرل شناخت کی عکاسی کرتے ہوئے قدرتی روشنی کو اندر آنے کی اجازت دیتا ہے۔
خاتون کی تعمیر کردہ تھری ڈی پرنٹڈ اس مسجد کو نیشنل ہاؤسنگ کمپنی کی بھی حمایت حاصل رہی۔ سرکاری حکام اورکاروباری رہنماؤں نے گزشتہ ہفتے منعقدہ افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کی تھی۔