ریو پارٹی میں سانپ کا زہر سپلائی کرنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے ایلویش یادیو کون ہیں؟

26 سالہ گلوکار اور یوٹیوبر ایلویش یادیو پر الزام ہے کہ وہ اپنی پارٹیوں میں سانپ کے زہر کا انتظام کرتے تھے اور اپنی ویڈیوز میں بھی زندہ سانپوں کا استعمال کرتے تھے۔

انڈیا کی پولیس نے یوٹیوبر اور گلوکار ایلویش یادیو کو ریو پارٹی میں سانپ کا زہر سپلائی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش ایسے ثبوت ملے تھے کہ ایلویش اور ان کے ساتھی ریو پارٹیوں میں سانپ کا زہر فروخت کیا کرتے تھے لیکن پولیس نے انھیں اس وقت گرفتار کیا جب فرانزک لیباریٹریز کے تجزیے کے بعد سانپ کے زہر کی تصدیق کی رپورٹ آئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر ایلویش نے اس معاملے سے کوئی تعلق ہونے سے انکار کیا تھا لیکن اب انھوں نے مبینہ طورپر اس کا اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے سانپ کے زہر کا انتظام کیا تھا۔

انھیں مزید تفتیش کے لیے 14 دن کے عدالتی ریمانڈ میں لے لیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں جانوروں کے تحفظ کی ایک این جی او کی خفیہ اطلاع پر پولیس نے دلی کے نواح میں ایک بینکویٹ ہال پر چھاپہ مارا تھا۔

پولیس نے سانپ کا زہر فراہم کرنے کے لیے اس پارٹی سے پانچ افراد کو حراست میں لیا تھا، جن میں چار سپیرے بھی شامل تھے۔

اس پارٹی سے کوبرا سمیت نو زہریلے سانپ بھی برآمد کیے گئے تھے۔ فرانزک رپورٹ میں پارٹی سے حاصل کیے گئے نمونوں میں کوبرا اور کریٹ سانپ کے زہر کی تصدیق ہو گئی ہے۔

26 سالہ گلوکار اور یوٹیوبر ایلویش یادیو پر الزام ہے کہ وہ اپنی پارٹیوں میں سانپ کے زہر کا انتظام کرتے تھے اور اپنی ویڈیوز میں بھی زندہ سانپوں کا استعمال کرتے تھے۔

گرفتار کیے گئے سپیروں نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ مبینہ طور پر ایلویش یادیو کے ذریعے منظم کی گئی پارٹیوں میں سانپ کے زہر سپلائی کیا کرتے تھے۔

ایلویش یادو کون ہیں؟

ایلویش یادیو کا تعلق دلی کے پڑوسی شہر گروگرام سے ہے۔ سنہ 2023 میں مقبول ریئلٹی شو ’بگ باس‘ جیتنے کے بعد وہ پورے ملک میں مشہور ہو گئے۔

یادیو نے یوٹیوب پر سنہ 2016 میں اپنے ایک چینل’دی سوشل فیکٹری‘ کے ساتھ قدم رکھا۔ اس میں انھوں نے شارٹ فلم اور فکشن پر فوکس کیا اور رفتہ رفتہ ایلویش میڈیا انفلوئنسر بن گئے۔

گروگرام پولیس نے حال میں ایلویش یادیو کو دلی کے ایک یوٹیوبر ساگر ٹھاکر کو ایک مال میں پیٹنے کے الزام میں نوٹس جاری کیا۔ ساگر ٹھاکر پر حملے کی یہ ویڈیو وائرل ہو گئی تھی۔

حال میں اس وقت بھی تنازع پیدا ہوا جب انڈین سٹریٹ پریمئر لیگ کے 2024 کے ایونٹ میں سٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کو گلے لگانے کی ایلویش یادیو کی تصویر وائرل ہوئی۔

منور فاروقی ہندو توا کے نشانے پر ہیں اور انھیں گلے لگانے کے بعد سوشل میڈیا پر ایلویش کے حامیوں نے انھیں بہت برا بھلا کہا۔

ایلویش نے اپنے یوٹیوب چینل پر معافی مانگی اور وضاحت کی کہ وہ منور فاروقی کو اپنا دوست نہیں سمجھتے۔

فروری میں بھی ایلویش ایک تنازع کی زد میں اس وقت آئے جب انھوں نے جے پور کے ایک ریستوران میں ایک شحص کو تھپڑ مارا تھا۔ یہ ویڈیو بھی وائرل ہو گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

ریو پارٹی کیا ہوتی ہے؟

ریو پارٹیز کو انڈیا میں عموماً خفیہ طور پر منظم کیا جاتا ہے۔ ایسی پارٹیز میں منشیات، شراب، موسیقی، رقص اور بعض اوقات سیکس جیسے عوامل بھی شامل ہوتے ہیں۔

انڈیا میں منشیات کی روک تھام کرنے والے ادارے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ایک عہدیدار کے مطابق ’ریو پارٹیوں کا اہتمام صرف پارٹی سرکٹ سے تعلق رکھنے والے چند لوگوں کے لیے کیا جاتا ہے۔ نئے آنے والوں کو ان پارٹیوں میں شرکت کی اجازت نہیں ہوتیاور اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ پارٹی کے بارے میں معلومات عام لوگوں میں نہ پھیل جائے۔‘

ایک اور عہدیدار کے مطابق عموماً ریو پارٹیوں میں بڑی مقدار میں منشیات کا استعمال ہوتا ہے۔

پارٹی کے دوران بلند آواز میں الیکٹرک ٹرانس میوزک چلایا جاتا ہے تاکہ منشیات استعمال کرنے والے زیادہ دیر تک اسی موڈ میں رہیں۔ لوگ منشیات لیتے ہیں اور اس تیز موسیقی پر جھومتے ہیں۔

عہدیدار کے مطابق ریو پارٹیاں 24 گھنٹوں سے لے کر تین، تین دن تک جاری رہتی ہیں۔

این سی بی کے ایک عہدیدار کے مطابق ’اس میں ایک خاص قسم کا میوزک سسٹم ہوتا ہے تاکہ الیکٹرک ٹرانس میوزک کو بلند آواز میں چلایا جا سکے۔‘

لیزر سے رنگین تصاویر اور ویژول ایفیکٹس کے ساتھ سموک یعنی دھواں پیدا کرنے والی مشینیں بھی ریو پارٹیوں میں استعمال ہوتی ہیں۔

ریو پارٹی
Getty Images
ریو پارٹیز میں منشیات، شراب، موسیقی، رقص اور بعض اوقات سیکس جیسے عوامل بھی شامل ہوتے ہیں

ان پارٹیوں کی منصوبہ بندی سے لے کر اس کے منعقد ہونے تک کوڈ لینگویج استعمال کی جاتی ہے۔

ممبئی پولیس کے ایک ریٹائرڈ پولیس افسر سمادھن دھنڈھر این سی بی کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔ ان کے مطابق ’یہ پارٹیاں دور دراز مقامات پر منعقد کی جاتی ہیں تاکہ کسی کو شک نہ ہو۔‘

عام طور پر کھنڈالہ، لونا والا، کرجات، کھالپور، پونے اور کچھ ایسی جگہوں پر ریو پارٹیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

انڈیا میں پچھلے کچھ برسوں میں ریو پارٹیوں کا رواج کافی بڑھ گیا ہے اور اس طرح کی پارٹیاں عموماً رات بھر چلتی ہیں۔

سنہ 2009 میں ممبئی پولیس نے ممبئی کے جوہو علاقے میں بامبے 72 کلب میں چھاپہ مارا تھا۔ پولیس نے چھاپے میں 246 نوجوانوں کو حراست میں لیا تھا۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کی خون کی جانچ میں منشیات لینے کی تصدیق ہوئی تھی۔

رائے گڑھ پولیس نے سنہ 2011 میں کھالا پور میں ایک ریو پارٹی پر چھاپہ مارا تھا۔ اینٹی نارکوٹکس سیل کے افسر انیل جادھو کو بھی اس معاملے میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

پارٹی میں پکڑے گئے 275 افراد کے خون کے ٹیسٹ سے منشیات کے استعمال کی تصدیق ہوئی تھی۔ سنہ 2019 میں ممبئی کے جوہو میں آک ووڈ ہوٹل پر چھاپوں کے دوران 96 افراد پکڑے گئے تھے۔

ریو پارٹی میں سانپ کے زہر کا کیا کام؟

چین، روس اور کئی دیگر ملکوں میں برسوں سے سانپ کے زہر کو بطور منشیات استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

انڈیا میں اس کا رواج عام نہیں لیکن کچھ عرصے سے نشہ دوبالا کرنے کے لیے سانپ کے زہر کے استعمال کی بھی خبریں آئی ہیں۔

پولیس اور نارکوٹکس محکمے کے حکام کہنا ہے کہ کوکین اور افیون کا استعمال کرنے والے لوگ ایک وقت کے بعد اس سے بھی زیادہ نشے کی طلب کرنے لگتے ہیں اور سانپ کا زہر ایک ایسا ہی متبادل ہے۔

کچھ لوگ سانپوں کو منشیات کے لیے پارٹیوں میں رکھتے ہیں اور ان کے کاٹنے سے نشہ آور سکون حاصل کرنے کے لیے ان پر تشدد کرتے ہیں۔

سانپ کے نشے کا اثر انفرادی طور پر الگ الگ ہو سکتا ہے اور کئی روز تک جاری بھی رہ سکتا ہے تاہم یہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔

اگر زیادہ دن تک اس کا استعمال کیا جائے تو عادی شخص پر اس کا جسمانی اور نفسیاتی انحصار بڑھ جاتا ہے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.