نثار احمد اینٹوں کے بھٹے سے باکسنگ چیمپیئن بننے تک

image
بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی باکسر نثار احمد نے ورلڈ موئے تھائی باکسنگ چیمپیئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔

نثار احمد نے سپر بینٹم ویٹ 54 کلو گرام کیٹگری میں سری لنکن حریف روندرا کو تابڑ توڑ حملے کر کے پہلے ہی راؤنڈ میں ناک آؤٹ کر دیا۔

تھائی لینڈ میں ہونے والی موئے تھائی باکسنگ چمپیئن شپ میں مختلف کیٹگریز کے مقابلوں میں 40 سے زائد ممالک کے سینکڑوں کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔

کراچی کی ایک نجی کمپنی میں ملازمت کرنے والے نثار احمد کے پاس ان مقابلوں میں شرکت کے لیے رقم موجود نہیں تھی۔ آخری وقت میں انہیں کمپنی کے مالک نے سپورٹ کر کے تھائی لینڈ بجھوایا۔

نثار احمد نے مقابلوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ورلڈ ٹائٹل اپنے نام کیا۔

انہوں نے پہلے مقابلے میں ازبکستان کے کھلاڑی کو شکست دی۔ سیمی فائنل میں نثار احمد کا مقابلہ انڈین فائٹرسے تھا تاہم وہ مقابلے سے دستبردار ہو گئے اور نثار کو واک اوور مل گیا۔

نثار احمد نے تھائی لینڈ سے ٹیلیفون پر اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی کامیابی اور عالمی سطح پر اپنے صوبے اور ملک کا نام روشن کرنے پر فخر ہے۔

نثار احمد نہ صرف باکسنگ بلکہ کک باکسنگ اور مکس مارشل آرٹس کے بھی بہترین کھلاڑی ہیں اور چار بار پاکستان نیشنل چمپیئن، چار بار سندھ اور چار بار بلوچستان کی جانب سے چمپیئن رہ چکے ہیں۔

وہ اس سے قبل بھی کئی بین الاقوامی اور قومی مقابلوں میں شرکت کر چکے ہیں۔ انہوں نے ماسکو میں انٹرنیشنل چیمپیئن شپ میں کانسی کا تمغہ اور قازقستان میں ایشین مکس مارشل آرٹس چمپیئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا۔

نثار احمد نے مقابلوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ورلڈ ٹائٹل اپنے نام کیا۔ (فوٹو: نثار احمد)22 سالہ نثار احمد کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے ایک غریب گھرانے سے ہے۔ والدین کی وفات اور مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے غم روزگار انہیں چھوٹی عمر میں ہی کراچی لے آیا جہاں وہ گذشتہ 12 برسوں سے محنت مزدوری کر رہے ہیں۔ وہ ماضی میں چائے کے ہوٹلوں اور اینٹوں کے بھٹے میں بھی کام کر چکے ہیں۔

ان دنوں بھی وہ اپنا گھر بار چلانے کے لیے کراچی کی ایک نجی کمپنی میں معمولی ملازمت کرنے پر مجبور ہیں۔ نثاراحمد دن بھر دفتر میں کام کرتے ہیں اور شام کو باکسنگ اور مکس مارشل آرٹس کی ٹریننگ کرتے ہیں۔

تاہم ان تمام مشکلات کے باوجود نثار احمد کا کہنا ہے کہ ’زندگی کا پہیہ چلانے کے لیے محنت تو ہر کسی کو کرنا پڑتی ہے۔ میں اپنی پہچان صرف ایک فائٹر اور کھلاڑی کی حیثیت سے بنانا چاہتا ہوں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ باکسنگ کا شوق مجھے بچپن سے ہی تھا۔ محنت مزدوری کرنے کے ساتھ ساتھ میں نے باکسنگ سیکھی۔ دن میں کام کرتا تو رات کو ٹریننگ کرتا۔ پہلے چھوٹے مقابلوں میں شرکت کی پھر بین الصوبائی مقابلے اور قومی مقابلوں میں شرکت کی اور کئی بڑے مقابلے اپنے نام کیے۔

22 سالہ نثار احمد کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے ایک غریب گھرانے سے ہے۔ (فوٹو: نثار احمد)نثار احمد کے مطابق ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلے جیتنے کے باوجود انہیں حکومت کی طرف سے کوئی تعاون حاصل نہیں۔ ٹریننگ کے لیے کوئی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں اور نہ ہی بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کے لیے کوئی تعاون کیا جاتا ہے۔

پاکستانی باکسر کے مطابق اس بین الاقوامی مقابلے میں بھی دوستوں نے شرکت کرنے کا کہا تھا مگر انہوں نے مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے انکار کردیا تھا کیونکہ اس کے لیے لاکھوں روپے درکار تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ’ ٹریننگ ادھوری رہنے اور رقم نہ ہونے کی وجہ سے توقع نہیں تھی کہ میں ان مقابلوں میں شرکت کر سکوں گا۔ تاہم جس کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں اس کے مالک کو پتہ چلا تو انہوں نے مجھے سپانسر کیا جس پر میں ان کا بے حد مشکور ہوں۔‘

نثار احمد کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور پاکستان میں باکسنگ اور مارشل آرٹس کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہیں مگرحکومتی سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے یہ ٹیلنٹ ضائع ہو رہا ہے۔

کراچی کی ایک نجی کمپنی میں ملازمت کرنے والے نثار احمد کے پاس مقابلوں میں شرکت کے لیے رقم موجود نہیں تھی۔ (فوٹو: نثار احمد)ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کے لیے فٹنس، خوراک اور تربیت کے لیے بہت اخراجات کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ سخت جان کھیل ہے اس میں کھلاڑیوں کی موت تک ہو جاتی ہے۔ یہاں کھلاڑیوں کو سارے اخراجات خود اٹھانے پڑتے ہیں جبکہ باقی دنیا میں کھلاڑیوں کو ان کی حکومتیں سپورٹ کرتی ہیں۔

باکسنگ میں نثار احمد کے آئیڈیل فلپائن کے مینی پاکیو ہیں جو دنیا کے واحد باکسر ہیں جنہوں نے آٹھ مختلف کیٹگریز میں 12 ٹائٹلز جیتے۔ وہ پاکستان کے مینی پاکیو بننے کے لیے پُرعزم ہیں تاہم ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان کی سرپرستی کریں تاکہ وہ اپنا خواب پورا کر سکیں۔

نثار احمد نے مزید کہا کہ انہیں توقع ہے کہ نئے وزیراعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی ان کی حوصلہ افزائی کریں گے اور انہیں بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کے لیے مدد فراہم کریں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.