جاپان میں کمپنیاں بچوں کی جگہ بڑوں کے ڈائپرز کیوں بنا رہی ہیں؟

ڈائپرز یا نیپیز کا نام سنتے ہی عموماً ہمارے ذہن میں چھوٹے بچوں کا خیال آتا ہے تاہم جاپان کی ایکنیپی بنانے والی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب ملک میں بچوں کے لیے ڈائپرز بنانا بند کر کے بالغوں کے لیے ڈائپرز بنانے پر توجہ مرکوز کرنے جا رہی ہے۔
بچے
Getty Images

ڈائپرز یا نیپیز کا نام سنتے ہی عموماً ہمارے ذہن میں چھوٹے بچوں کا خیال آتا ہے تاہم جاپان کی ایکنیپیز بنانے والی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب ملک میں بچوں کے لیے ڈائپرز بنانا بند کر کے بڑے افراد کے ڈائپرز بنانے کی مارکیٹ پر توجہ مرکوز کرنے جا رہی ہے۔

اوجی ہولڈنگزنامی کمپنی عمر رسیدہ افراد کے لیے اپنے پراڈکٹ میں تبدیلی لانے والی حالیہ فرم ہے جس نے یہ فیصلہ جاپان میں شرح پیدائش میں ریکارڈ کمی کے باعث کیا ہے۔

جاپان میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے بزرگوں کے لیے نیپیوں کی ڈیمانڈ ملک میں شیر خوار بچوں کی نیپیوں سے کہیں زیادہ ہے۔

جاپان میں 2023 میں پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد محض سات لاکھ 58 ہزار سے کچھ ہی زائد تھی جو پچھلے سال کے مقابلے میں 5.1 فیصد کم ہے۔

جاپان میں تیزی سے کم ہوتی آبادی وہاں عمر رسیدہ افراد کی بہتات اور شرح پیدائش میں مسلسل کمی کا نتیجہ ہے جو دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں میں سے ایک جاپان کے لیے ایک بحران بن کر سامنے آیا ہے۔

تاہم اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے جاپانی حکومت کی کوششوں کو اب تک بہت کم کامیابی مل پائی ہے۔

بچوں سے متعلق پروگراموں پر بے تحاشہ اخراجات بھی نوجوان جوڑوں یا والدین کو اس جانب راغب نہیں کر پا رہے اور اس سے شرح پیدائش میں اضافہ ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح پیدائش میں کمی کی وجوہات پیچیدہ ہیں، جن میں شادی کی شرح میں کمی اورخواتین کی معاشی خود مختادی سے لے کر بچوں کی پرورش کے بڑھتے ہوئے اخراجات تک شامل ہیں۔

جاپان اس وقت ایک ایسے موڑ پر موجود ہے جہاں اسے یہ خدشہ ہے کہ آیا وہ ایک بطور معاشرہ کام کرنا جاری رکھ سکتا ہے؟ گذشتہ سال وزیر اعظم فومیو کشیدا نے کہا تھا کہ ’یہ معاملہ ابھی یا کبھی نہیں کا ہے۔‘

تاہم شرح آبادی میں کمی کے مسئلے میں جاپان تنہا نہیں ہے۔ ہانگ کانگ، سنگاپور، تائیوان اور جنوبی کوریا میں بھی شرح پیدائش مسلسل کم ہو رہی ہے

چین نے بھی 2023 میں لگاتار دوسرے سال اپنی آبادی میں کمی دیکھی اور جاپان کی طرح شرح پیدائش کو بڑھانے کے لیے مختلف مراعات متعارف کرائی ہیں۔ لیکن بڑھتی ہوئی آبادی اور 2015 میں ختم ہونے والی دہائیوں پر محیط ون چائلڈ پالیسی کے اثرات چین میں بھی آبادیاتی چیلنجز پیدا کر رہے ہیں۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.