کیا فلٹر کیا ہوا پانی کیا صحت کے لیے نقصان دہ ہے؟

image

بہت سے افراد فلٹر کیے گئے پانی کو صاف سمجھ کر اسے پیتے ہیں اور ان کا یہ خیال ہوتا ہے کہ اس سے ہماری صحت کو کوئی نقصان نہیں ہوگا مگر یہاں ماہرین کچھ اور کہہ رہے ہیں۔

عام طور پر فلٹرڈ واٹر کو شفاف پانی کہا جاتا ہے، وہ درحقیقت انسانی صحت کے لیے اچھا نہیں ہے کیونکہ یہ پانی اتنا صاف اور شفاف ہے کہ اسے صنعتی سالوینٹ کے طور پر سیمی کنڈکٹرز کی صفائی، دواسازی کی مصنوعات تیار کرنے اور پاور پلانٹس میں ٹھنڈک کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق اگر کوئی فلٹر ہوا پانی ہی پینا چاہتا تو اسے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایک لیٹر پانی میں کل تحلیل شدہ ٹھوس مقدار 200 سے 250 ملی گرام ہونی چاہیے جو تمام ضروری معدنیات جیسے کہ کیلشیم اور میگنیشیم پر مشتمل ہو۔

ماہرین صحت نے بتایا کہ ریورس اوسموسس (آر او) فلٹرز پانی میں سے نجاست کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ فائدہ مند معدنیات کو بھی ختم کر دیتے ہیں۔

دنیا کے کئی ممالک میں فلٹر ہوا پانی پینےکی وجہ سے پٹھوں کی تھکاوٹ، جسم میں درد اور یادداشت کے کمزور ہو جانے جیسی شکایات سامنے آئی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایک لیٹر پانی میں 30 ملی گرام کیلشیم، 30 ملی گرام بائی کاربونیٹ اور 20 ملی گرام میگنیشیم کی موجودگی انسانی صحت کے لیے مفید ہے۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.