عورت کو مکھی سے تشبیہ دینے پر تنقید: ’عدنان صدیقی کو تمغہ امتیاز کے سائیڈ ایفیکٹس شروع ہو گئے ہیں‘

خواتین کے بارے میں ایسی رائے کا اظہار کرنے پر سوشل میڈیا پر عدنان صدیقی پر شدید تنقید ہوئی، جس کے بعد عدنان صدیقی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پیغام لکھا۔
عدنان صدیقی
BBC

گذشتہ روز پاکستان کے ایک نجی ٹی وی چینل پر میزبانندا یاسر نے اپنے شو میں حال ہی میں ستارہ امتیاز حاصل کرنے والے معروف پاکستانی اداکار عدنان صدیقی کو مدعو کیا۔

عدنان صدیقی شو میں ایک موقع پر اپنی دادی کے بارے میں بتانے لگے کہ والدہ کی وفات کے بعد ان کی پرورش دادی نے کی اور پھر اسی دوران ان کے ہاتھ پر مکھی بیٹھی جس پر انھوں نے معذرت کرتے ہوئے خواتین کو مکھی سے تشبیہ دے دی۔

خواتین کے بارے میں ایسی رائے کا اظہار کرنے پر سوشل میڈیا پر عدنان صدیقی پر شدید تنقید ہوئی، جس کے بعد عدنان صدیقی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پیغام لکھا۔

عدنان صدیقی نے لکھا کہ ’میں اپنے حالیہ تبصرے پر بات کرنا چاہتا ہوں کہ اس کا مقصد مزاح تھا، اشتعال دلانا نہیں۔ استعارے جیسے ’Slippery as a snake‘ اکثر استعمال کیے جاتے ہیں۔پھر بھی میں سمجھتا ہوں کہ میرے الفاظ کو غلط سمجھا گیا اور مجھے اس پر پچھتاوا ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’آگے بڑھتے ہوئے میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ میرے الفاظ وضاحت اور حساسیت کے ساتھ آگے پہنچیں۔‘

عدنان صدیقی نے پروگرام میں کیا کہا؟

ٹی وی پروگرام کے دوران میزبان ندا یاسر نے عدنان صدیقی کو کہا کہ ’مٹھاس آپ میں ہے یا نہیں، پتہ نہیں دوستوں کے لیے ہو گی لیکن عدنان صدیقی نے کہا ’مکھی کا مٹھاس سے کوئی تعلق نہیں۔‘

اور پھرعدنان صدیقی نے کہا ’میں ایک بات کہنے لگا ہوں اس کا برا نہیں مانیے گا۔ مکھی اور خواتین کی مثال ایک جیسی ہے، آپ جتنا خواتین کے پیچھے بھاگیں گے وہ اتنادور بھاگیں گی۔ آپ جب ایسے بیٹھیں گے ناں تو ہاتھ پر آ کر بیٹھ جائے گی۔‘

بطور میزبان ندا نے انھیں روکا نہیں لیکن مکھی اور خواتین کا موازنہ کرتے ہوئے عدنان نے جو بھی کہا اس کے درمیان کچھ ادھورے اور کچھ مکمل جملے ضرور بولے۔

ندا نے کہا کہ ’اللہ رحمکرے۔۔۔ رمضان ہے۔۔۔ مجھے وائرل کروائیں گے آپ پھر سے۔۔۔ مجھے اتنے سٹریٹ فارورڈ لوگ نہیں چاہیے اپنے شو پر لائی۔۔۔ کچھ اور بول دیں گے تو میں پھنس جاؤں گی بھائی۔۔۔

’بولنے والے کو جھجھک محسوس ہوئی نہ سننے والی کو اس میں قباحت نظر آئی‘

یوٹیوب پر ایک دن کے اندر 70 ہزار سے زیادہ صارفین اس شو کو دیکھ چکے ہیں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر عدنان صدیقی کے اس بیان پر شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔

صحافی سعدیہ احمد، جو صنفی برابری پر بھی کام کرتی ہیں، نے عدنان صدیقی کو مخاطب کر کے کہا کہ ’آپ کے ڈرامے زیادہ تر عورتیں ہی دیکھتی ہیں اور اگر آپ انھیں مکھیوں سے تشبیہ دیں گے تو وہ آپ کو اپنا ہیرو کیسے بنائیں گی، اگر آپ ان کو مکھیوں سے تشبیہ دیں گے تو وہ بھی آپ کو چلتا پھرتا لال ترنگا کہیں گی۔‘

صارف مصطفیٰ عثمانی نے لکھا کہ ’عورت سے نفرت کے اظہار کی اس معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے اور اس قسم کے بیان معاشرے میں عورتوں کے لیے خطرناک رویوں کی عکاسی کرتے ہیں۔

تاہم عاصمہ اعظم نے لکھا کہ گفتگو میں عورت سے نفرت کا اظہار مرد اور عورت دونوں ہی کر رہے ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یاد رکھیے عورتوں سے نفرت کا رویہ صرف مردوں یا خواتین کے ساتھ مخصوص نہیں بلکہ اکثر اوقات ایسا دونوں طرف سے ہو رہا ہوتا ہے۔ یہ ایک عمومی رویہ ہے تبھی نہ بولنے والے (عدنان صدیقی) کو کوئی جھجھک محسوس ہوئی نہ سننے والی (ندا یاسر) کو اس میں قباحت نظر آئی۔‘

ملک رمضان نامی صارف نے اپنی ٹویٹ میں عدنان صدیقی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ’عدنان صدیقی ایک معروف اداکار ہیں، ڈراموں میں کام کرتے ہیں ان کا معروف ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ تو یاد ہو گا۔ آپ ان کی سوچ اور عقل کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ یہ خواتین کو ایک مکھی سے تشبیہ دیتے ہوئے فرما رہے ہیں جیسے آپ مکھی کے پیچھے بھاگتے ہیں تو وہ دور ہو جاتی ہے، اسی طرح خواتین بھی ان کی طرح ہیں۔‘

https://twitter.com/naadi90/status/1776188082544410655

کچھ صارفین ایسے بھی ہیں جو ان کو حال ہی میں تمغہ امتیاز ملنے پر طنز کر رہے ہیں۔ جیسے خواجہ یاسین نے لکھا ’عدنان صدیقی کو تمغہ امتیاز کے سائیڈ ایفیکٹس ہونے شروع ہو گئے ہیں۔‘

سیماب سمجھتی ہیں کہ زیادہ تر مردوں کی عورت کے بارے میں ایسی ہی سوچ ہے۔

انھوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ’یہ ایک عدنان صدیقی نہیں پوری دنیا کے مرد حضرات کا مسئلہ ہے۔ خواتین کو کم تر سمجھنا اُن سے چھپی ہوئی نفرت کرنا۔ حقیقت یہی ہے کہ شاید عام طور پر مرد حضرات خواتین کو جنس سے آگے نہیں دیکھ سکتے۔ ظاہر ہے اچھے لوگ بھی ہیں لیکن میں نے زیادہ تر مرد ایسے ہی دیکھے ہیں۔ عورت کے بغیر گزارہ بھی نہیں اور اُس سے نفرت بھی کرنی ہے۔‘

https://twitter.com/aaz_alia/status/1776251637620723845

عالیہ نامی ٹوئٹر ہینڈل سے عدنان صدیقی سے ایک ایسا سوال کیا گیا جس نے شاید یہ ساری بحث ہی سمیٹ دی۔

انھوں نے عدنان سے پوچھا کہ ’کیا وہ ایسا ہی موازنہ اپنے گھر کی خواتین کے لیے بھی کریں گے۔‘


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.