انگلینڈ کی انڈیا، پاکستان کے درمیان ٹیسٹ میچز کی میزبانی میں دلچسپی

image

انگلینڈ میں لارڈز، اوول اور ایجبسٹن سمیت کئی کرکٹ گراؤنڈز نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ ٹیسٹ کرکٹ کی میزبانی کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

وزڈن ویب سائٹ کے مطابق انڈیا اور پاکستان نے آخری بار 2007-2008 میں ایک دوسرے کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیلا تھا، اور آخری بار ایک دوسرے کے خلاف 2012-2013 میں وائٹ بال کے میچز کھیلے تھے جب پاکستان نے ون ڈے اور ٹی20 سیریز کے لیے انڈیا کا دورہ کیا تھا۔

دونوں ممالک اس وقت صرف ایشیا کپ اور عالمی ٹورنامنٹس میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلتے ہیں، جیسے کہ 50 اوور کا ورلڈ کپ، انڈیا نے گذشتہ سال پاکستان کو ہوم گراؤنڈ پر شکست دی تھی۔

دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تناؤ کے باعث انڈین حکومت فی الحال پاکستان کے خلاف دو طرفہ میچز کی منظوری نہیں دے رہی۔

گذشتہ ہفتے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ کرکٹ کا مسئلہ ایک بار پھر اس وقت اُٹھا جب روہت شرما نے کلب پریری فائر پوڈ کاسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انڈیا کے لیے غیرجانبدار ملک کی میزبانی میں پاکستان کے ساتھ ٹیسٹ میچ کھیلنا ’بہترین‘ ہو گا۔

روہت شرما نے کہا کہ ’یہ ایک اچھا مقابلہ ہو گا، خاص طور پر اگر آپ باہر کھیلتے ہیں۔ پاکستان ایک اچھی ٹیم ہے۔ ان کے پاس ایک شاندار بولنگ لائن اپ ہے۔ ہم مقابلہ کرنا چاہتے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ یہ دونوں فریقوں کے درمیان ایک زبردست مقابلہ ہو گا۔ ہم ویسے بھی ان کے ساتھ آئی سی سی میچز کھیلتے ہیں، اس لیے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میں اسے صرف خالص کرکٹ کے طور پر دیکھ رہا ہوں۔ مجھے کسی اور چیز میں دلچسپی نہیں ہے۔ یہ خالص کرکٹ ہے، بلے اور گیند کا کھیل۔ یہ ایک زبردست مقابلہ ہو گا۔‘

روہت کے تبصرے کے بعد، کئی برطانوی کرکٹ گراؤنڈز نے اس طرح کے میچ کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ لارڈز، کاؤنٹی سرے اور واروکشائر، اوول اور ایجبسٹن کے نمائندوں نے دی ٹیلی گراف کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ وہ میزبانی کر سکتے ہیں۔ سرے کے چیف ایگزیکٹیو سٹیو ایلورتھی اور واروکشائر کے چیف ایگزیکٹیو سٹورٹ کین دونوں نے کہا کہ وہ اپنے اپنے گراؤنڈز پر انڈیا اور پاکستان کی میزبانی کی حمایت کریں گے۔

انگلینڈ نے پچھلے کچھ سالوں میں کئی غیرجانبدار ٹیسٹوں کی میزبانی کی ہے جن میں 2021 اور 2023 کے دونوں ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل شامل ہیں۔ لارڈز 2025 میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل کی میزبانی کرے گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.