چین میں پاکستان کے سفارتخانہ کے زیراہتمام پاکستان پروفیشنلز اینڈ سٹوڈنٹس فورم کاا نعقاد

image
بیجنگ۔27اپریل (اے پی پی):چین میں پاکستان کے سفارتخانہ نے ہفتے کے روز “اکیڈمیا اور انڈسٹری کے درمیان روابط ” کے موضوع پر “پاکستان پروفیشنلز اینڈ سٹوڈنٹس فورم” کی میزبانی کی جس میں اعلیٰ حکام ، نجی شعبے کے نمائندوں، اکیڈمیہ اراکین کے ساتھ ساتھ چین میں مقیم پاکستانی پیشہ ور افراد اور طلباء کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔فورم میں وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیزو انسانی وسائل کی ترقی چوہدری سالک حسین کا پہلے سے ریکارڈ شدہ پیغام سنایا گیا۔

اپنے پیغام میں انہوں نے قومی ترقی اور خوشحالی کے لیے تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان روابط استوار کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔وفاقی وزیر نے پاکستانی طلباء اور پیشہ ور افراد کو صنعت میں موجودہ اور ابھرتے ہوئے مواقع سے استفادہ کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے پر پاکستانی سفارت خانے کی تعریف کی۔ اس موقع پر سینیٹر مشاہد حسین سید، چین میں پاکستان کے سابق سفیر معین الحق اور وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے وفاقی سیکرٹری جناب محی الدین احمد وانی کے پیغامات بھی سنا ئے گئے۔

اپنے خطبہ استقبالیہ میں چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے چین اور پاکستان کے درمیان ‘ ہمہ موسم کی تذویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری’ کو مستحکم کرنے میں پاکستانی کمیونٹی کے تعاون کو سراہا۔انہوں نے پاکستانی پیشہ ور افراد اور طلباء کے درمیان رابطوں، تبادلوں اور نیٹ ورک کو فروغ دینے میں فورم کی اہمیت پر بھی زور دیا۔فورم میں منعقدہ پینل مباحثہ میں مقررین نے صنعت کے موجودہ رجحانات کے بارے میں نقطہ نظر کا تبادلہ خیال کیا اور چین کی نئی معیاری پیداواری قوتوں پر توجہ مرکوز کرنے سے پیدا ہونے والے مواقع کو اجاگر کیا۔

انہوں نے چین اور پاکستان کے درمیان نالج کوریڈور کو مضبوط بنانے کی اہمیت کو واضح کیا ۔آخر میں پاکستان پروفیشنل اینڈ اسٹوڈنٹس فورم کے نمائندوں نے فورم کی میزبانی کرنے پر پاکستانی سفارت خانے کا شکریہ ادا کیا، اسے خیالات کے تبادلے، تجربات کے تبادلے اور چین میں پاکستانیوں کے درمیان کمیونٹی کے گہرے احساس کو فروغ دینے کے لیے ایک مفید پلیٹ فارم کے طور پر تسلیم کیا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.