وزیراعظم محمد شہبازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ، گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کی تعریف

image

ریاض۔28اپریل (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہبازشریف سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف ) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے اتوار کو عالمی اقتصادی فورم کی سائیڈ لائینز پر اہم ملاقات کی،ایم ڈی آئی ایم ایف نے گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کی قائدانہ کردار کو سراہا۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے دو بارہ منتخب ہونے کے بعد یہ ان کی ایم ڈی آئی ایم ایف کے ساتھ پہلی ملاقات تھی۔

ان کی آخری ملاقات جون 2023 میں پیرس میں سمٹ فار نیو گلوبل فنانشل پیکٹ کے دوران ہوئی تھی۔وزیر اعظم نے کرسٹالینا جارجیوا کا گزشتہ سال آئی ایم ایف سے 3 بلین امریکی ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) حاصل کرنے میں پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا کل اجلاس متوقع ہے جس میں ایس بی اے کے تحت 1.1 ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کا فیصلہ کیا جائے گا۔ایم ڈی آئی ایم ایف نے گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کی قائدانہ کردار کو سراہا۔

وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو بتایا کہ ان کی حکومت پاکستان کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ انہوں نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں اپنی مالیاتی ٹیم کو اصلاحات کرنے، سخت مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور ایسی دانشمندانہ پالیسیوں پر عمل کرنے کی ہدایت کی جو میکرو اکنامک استحکام اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنائیں۔

دونوں فریقوں نے پاکستان کے آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام میں داخل ہونے پر بھی تبادلہ خیال کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ گزشتہ سال میں حاصل ہونے والے فوائد کو مستحکم کیا جائے اور اس کی اقتصادی ترقی کی رفتار مثبت رہے۔ایم ڈی آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ جاری پروگرام بشمول جائزہ کے عمل کے بارے اپنے ادارے کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو ان کی سہولت کے مطابق دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.