عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیےمداخلت کرے، سعودی عرب

image

منامہ۔15مئی (اے پی پی):سعودی عرب کے وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ ہے کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لئے مداخلت کرے۔ اردو نیوز کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز بحرین کے دارالحکومت منامہ میں 33 ویں عرب سربراہی کانفرنس کی تیاری کے لیے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین کے حل سمیت علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجز سے نمٹنے کےلیے مملکت کے موقف کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے مشترکہ عرب عمل کو آگے بڑھانے اور رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے کے حوالے سے مملکت کی خواہش کو دہرایا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام پر حملوں کے آغاز سے سعودی عرب کی دوست ممالک کے ساتھ مل کر عالمی سطح پر مسئلے کے حل کےلیے شروع کی جانے والی کوششیں مسلسل جاری ہیں ۔ انہوں نے اسرائیلی کارروائیوں کا دائرہ وسیع ہونے کے خطرناک نتائج سے خبردار کرتے ہوئے عالمی برادری سے جنگ روکنے کے لیے فوری مداخلت کے مطالبے کا اعادہ بھی کیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین میں فوری جنگ بندی کے حوالے سے مملکت کا موقف روز اول سے ایک ہے، ہم فوری جنگ بندی کے اپنے موقف پر قائم ہیں تاکہ فلسطینی متاثرہ عوام کی امداد ہنگامی بنیادوں پر کی جا سکے ،علاوہ ازیں دوریاستی حل جس کے تحت فلسطینی عوام کو ان کا حق دلایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ 1967 کی سرحدوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو جو عرب امن مہم اور عالمی قراردادوں کے مطابق ہے۔

یمن کے حوالے سے انہوں نے مملکت کی جانب سے مستقل قیام امن کےلیے کئے گئے اقدامات اور اس حوالے سے کوششوں کی نشاندہی کرتے ہوئے اس کے سیاسی حل پرزور دیا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں مستقل بنیادوں پرقیام امن اور بحری جہازوں کی سلامتی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا تاکہ خطے اور اس کی عوام کو مزید مشکلات سے محفوظ رکھا جاسکے۔ سعودی وزیرخارجہ نے سوڈان کی صورتحال پر مملکت کی جانب سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوششوں پر زوردیا۔ انہوں نے زور دیا کہ تباہ کن انسانی صورتحال کے خاتمے کےلیے سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز جنگ بندی کریں


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.