وزیر داخلہ محسن نقوی کا نادرا ہیڈ کواٹرز کا دورہ ، شناختی کارڑ کے اجراء اور تجدید کے لئے یونین کونسل کی سطح پر بائیو میٹرک مشینیں لگانے کی ہدایت

image

اسلام آباد۔17مئی (اے پی پی): وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے شناختی کارڑ کے اجراء اور تجدید کے لئے پاکستان بھر میں یونین کونسل کی سطح پر بائیو میٹرک مشینیں لگائی جانے ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ شناختی کارڈز کے نظام کو فول پروف، بہتر اور تیز رفتار بنایا جائے ۔ وہ جمعہ کو نادرا ہیڈ کوارٹر کے دورہ لے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔

وفاقی وزیرداخلہ نے نادرا ہیڈ کوارٹر میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔ جس میں نادرا کو عوام کے لئے مزید فرینڈلی بنانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ عوام کو سہولت فراہم کیلئے کئی بڑے اور اہم فیصلے کئے گئے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ یونین کونسل کی سطح پر شناختی کارڈ بنوانے اور تجدید کی سہولت فراہم کرنے کے پلان کو چند روز میں حتمی شکل دی جائے۔ انہوں نے شناختی کارڈز کے نظام کو فول پروف، بہتر اور تیز رفتار بنانے کیلئے پلان بھی طلب کرلیا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا سنٹرز کے دورے کئے اور حالات کا جائزہ لیا میں نے خود مشاہدہ کیا کہ عوام کو کافی مشکلات اور دقت کا سامنا ہے۔ انہوں نے نادرا حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایسا پلان بنایا جائے جس سے نادرا سنٹرز پر آنے والوں کیلئے آسانی ہو اور کام بلا تاخیر ہو۔شہریوں کی رش کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے 6 بڑے شہروں میں نادرا سنٹرز میں اضافے کا 7 روز میں پلان بھی طلب کر لیا۔

وزیر داخلہ نےکراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد اور راولپنڈی میں مزید سنٹرز بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کی ہدایت کی ۔ انہوں نےجعلی شناختی کارڈ مافیا کے خلاف موثر کاروائی کا حکم دیا۔بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا آپریشنل روم کا دورہ کیا۔ وفاقی وزیر کو پاکستان بھر کے نادرا سنٹرز کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے نظام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ محسن نقوی نے چئیرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا اور نادرا کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.