حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، وزیراعظم شہبازشریف

image

اسلام آباد۔17مئی (اے پی پی):وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، بیرونی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو ملک میں روزگار کی فراہمی، ملکی برآمدات میں اضافے اور معاشی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کیلئے حکومت ہر قسم کی معاونت فراہم کر رہی ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے مشروبات بنانے والی بین الاقوامی کمپنیوں کے وفد سے گفتگوکرتےہوئے کیا جنہوں نے جمعہ کو یہاں ان سے ملاقات کی۔

ملاقات میں کوکاکولا پاکستان و افغانستان کے نائب صدر وولکان اونگُچ ،سی ای او پیپسی کو پاکستان و افغانستان محمد کھوسہ کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی جبکہ اس موقع پر وفاقی وزرا جام کمال خان، رانا تنویر حسین، عبدالعلیم خان اور متعلقہ اعلی حکام بھی موجود تھے۔ وفد کے ارکان نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔ وفد نے آگاہ کیا کہ بین الاقوامی مشروبات بنانے والی کمپنیوں کے پاکستان میں 25 کے قریب کارخانے ہیں جن میں 1 لاکھ 30 ہزار لوگوں کو براہ راست روزگار فراہم کیا جاتا ہے۔ وفد نے وزیرِ اعظم کو کمپنیوں کی جانب سے ملک میں ری سائیکلنگ کے سب سے بڑے نظام کے حوالے سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ بتایا کہ یہ کمپنیاں ملکی خزانے کو ٹیکس کی مد میں ہر برس خطیر حصہ ادا کرتی ہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو ملک میں روزگار کی فراہمی، ملکی برآمدات میں اضافے اور معاشی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کیلئے حکومت ہر قسم کی معاونت فراہم کر رہی ہے۔ یہ امرخوش آئند ہے کہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ بین الاقوامی کمپنیاں کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی (CSR) کے تحت سرگرمیوں سے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ وزیرِ اعظم نے متعقلہ حکام کو بین الاقوامی کمپنیوں کی تجاویز پر مشاورت کے بعد ان کے مسائل کا حل جلد پیش کرنے کی ہدایت کردی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.