’قدرت کا نظام۔۔۔‘ آئی پی ایل کے پلے آف میں پہنچنے والی کوہلی کی ٹیم کا پاکستان سے موازنہ

آر سی بی کی جانب سے آئی پی ایل کے پلے آف میں کوالیفائی کرنے کو سنہ 2022 کے ورلڈ کپ میں پاکستان کے سیمی فائنلز میں پہنچنے کے متراف قرار دیا گیا اور کہا گیا ’دیکھیں اس طرح سامنے آتا ہے قدرت کا نظام۔‘
کوہلی، بابر اعظم
Getty Images

انڈین پریمیئر ليگ (آئی پی ایل) اپنے اختتامی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور ابتدا میں لگاتار چھ ميچز ہارنے والی ٹیم آر سی بی نے چوتھی ٹیم کے طور پر پلے آف یعنی اوپر کی چار ٹیموں میں جگہ بنا لی ہے۔

سابق انڈین کپتان وراٹ کوہلی کی ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) اور انڈیا کو ورلڈ کپ میں فتح سے ہمکنار کروانے والے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم چنئی سپر کنگز (سی ایس کے) کے درمیان رات کا مقابلہ ممکنہ طور پر آئی پی ایل کا سب سے اہم مقابلہ تھا کیونکہ اس میں جیتنے والی ٹیم پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے والی تھی۔ لیکن اس میں بھی بہت سے اگر مگر تھے۔

اتنے اگر مگر تھے کہ سوشل میڈیا صارفین نے اسے آئی پی ایل کا نہیں بلکہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان کا مقابلہ قرار دیا۔

آر سی بی کی جانب سے آئی پی ایل کے پلے آف میں کوالیفائی کرنے کو سنہ 2022 کے ورلڈ کپ میں پاکستان کے سیمی فائنلز میں پہنچنے کے متراف قرار دیا گیا اور کہا گیا ’دیکھیں اس طرح سامنے آتا ہے قدرت کا نظام۔‘

چنئی سپر کنگز کے سامنے پلے آف میں پہنچنے کے لیے تمام تر سازگار حالات تھے۔ اسے محض ایک میچ جیتنا تھا یا کم مارجن سے ہارنا تھا۔ لیکن آر سی بی کے لیے پلے آف میں پہنچنا جوئے شیر لانے سے کم نہیں تھا۔

آر سی بی کو پلے آف میں پہنچنے کے لیے کم از کم 18 رنز یا 11 گیند پہلے جیت حاصل کرنا ضروری تھا۔ ٹاس ہارنے کے بعد اس کے سامنے بس 18 رنز سے جیت حاصل کرنا رہ گیا تھا۔

کپتان فاف ڈوپلیسی اور وراٹ کوہلی نے تین اوورز میں 33 رنز بنائے تھے کہ بارش شروع ہو گئی جو کہ چند منٹ تک ہی رہی لیکن اس نے کھیل کے رُخ کو سی ایس کے کی جانب موڑ دیا کیونکہ پچ نے سپنرز کا ساتھ دینا شروع کر دیا اور جو رنز آسانی سے بن رہے تھے وہ مشکل ہو گئے۔

کوہلی
Getty Images
کوہلی اور سراج کا جشن

بارش سے کھیل متاثر

اگلے تین اوورز میں محض 11 رنز بنے اور اس طرح پہلے چھ اوورز میں آر سی بی کا سکور بغیر کسی نقصان کے 42 رنز تھا۔ لیکن پھر وراٹ اور ڈوپلیسی نے رنز بنانے کی رفتار کو بڑھانا شروع کیا۔ وراٹ اپنی نصف سنچری کے قریب پہنچے لیکن ایک شاٹ کو چیک کرتے ہوئے وہ مچل سینٹنر کی گیند پر ڈیرل مچل کے ہاتھوں باؤنڈری پر کیچ ہو گئے۔

وراٹ نے 29 گیندوں پر تین چوکے اور چار چھکوں کی مدد سے 47 رنز بنائے۔ اس دوران ٹورنامنٹ میں وہ 700 رنز کا ہندسہ بھی عبور کر چکے تھے اور ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 36 چھکے بھی لگا چکے تھے۔

بات یہیں پر نہیں رکی۔ فاف ڈوپلیسی کو تھرڈ امپائر نے جب ایک متنازع فیصلے کے تحت رن آوٹ قرار دیا تو ایسا لگا کہ سارا ظاہری نظام آر سی بی کے خلاف تھا۔ لیکن پھر رجت پٹیدار، کیمرن گرین اور بعد میں دنیش کارتک اور میکسویل کی جارحانہ بیٹنگ کے عوض آر سی بی نے 218 رنز کا مجموعہ کھڑا کیا اور سی ایس کے کو 219 رنز کا ہدف دیا لیکن اسے پلے آف میں پہنچنے کے لیے صرف 201 رنز ہی درکار تھے۔

آئی پی ایل میں اب تک اپنا جوہر نہ دکھانے والے میکسول نے پہلی ہی گیند پر ٹورنامنٹ میں دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی اور چنئی کے کپتان رتوراج گائیکواڈ کو آؤٹ کر دیا اور پھر تیسرے اوور میں ڈرل مچل بھی چار رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے اور یوں ان کی ٹیم میچ جیتے کے بجائے کوالیفائی پر اکتفا کرنے کے لیے کھیلتی نظر آئی۔

دو وکٹیں گرنے کے بعد ریحانے اور رچن رویندرا نے رنز بنانے کی رفتار برقرار رکھی لیکن دسویں اوور میں اجنکیا رہانے 33 رنز بنا کر آوٹ ہوئے تو آر سی بی ایک بار پھر میچ میں واپس نظر آئی لیکن پھر 13ویں اوور میں رچن رویندرا اچانک رن آؤٹ ہو گئے۔

دھونی
Getty Images
دھونی کی کوشش بھی رنگ نہ لا سکی

پھر کیا تھا، بازی پلٹ گئی۔ جب ڈوپلیسی نے محمد سراج کی گیند پر سینٹنر کا ایک بلائنڈر کیچ پکڑا تو رہی سہی امید بھی جاتی رہی۔ ان کے بعد 'مسٹر کول' یعنی مہیندر سنگھ دھونی کریز پر آئے اور اپنے انداز میں کھیلنا شروع کیا۔ اب آخری اوور میں کوالیفائی کے لیے 17 رنز درکار تھے۔

انھوں نے پہلی گیند پر 110 میٹر لمبا چھکا لگایا اور یوں سٹیڈیم زندہ ہو گیا۔ لیکن اگلی ہی گیند پر وہ باؤنڈری پر کیچ ہو گئے۔

ان کے بعد آنے والے شاردل ٹھاکر اور دوسرے سرے پر تین چھکے اور تین چوکے لگا کر کھیلنے والے رویندر جڈیجہ کچھ نہ کر سکے۔

یوں آر سی بی میچ 27 رنز سے جیت کر پلے آف میں پہنچنے والی چوتھی ٹیم بن گئی۔

آر سی بی کے کپتان اور سابق کپتان
Getty Images
آر سی بی کے کپتان اور سابق کپتان ڈوپلیسی اور وراٹ کوہلی

آر سی بی کا موازنہ پاکستانی ٹیم سے

گذشتہ کئی دنوں سے بہت سے سوشل میڈیا صارفین آر سی بی کو پاکستانی ٹیم کی طرح سارے اگر مگر کے ساتھ پلے آف میں دیکھنا چاہتے تھے۔

ابھیجیت نامی ایک صارف نے تو پاکستان کی سنہ 2022 کی پاکستانی ٹیم اور گذشتہ رات کی آر سی بی کے جشن کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’قدرت کے نظام کی دو بڑی مثال۔‘

یاد رہے کہ پاکستان کے اس وقت کے کوچ ثقلین مشتاق نے پاکستان کی مسلسل شکست اور پھر فتوحات پر ’قدرت کے نظام‘ کی یہ اصطلاح استعمال کی تھی جس پر سوشل میڈیا پر مزاحیہ میمز بنائے گئے تھے۔

https://twitter.com/04_abhijeet/status/1791902574137967070

نشہ روز نامی ایک صارف نے لکھا: ’میرا یقین کریں کہ یہ میچ پلے آف کے لیے سی ایس کے بمقابلہ آر سی بی نہیں بلکہ انڈیا بمقابلہ پاکستان زیادہ نظر آیا جس میں ماہی (دھونی) اور وراٹ کے لیے جنون اپنے عروج پر تھا۔'

https://twitter.com/JustAFierceSoul/status/1791912059401343120

انھوں نے اپنے اس ٹویٹ کے ساتھ ایک تصویر اور ایک ویڈیو شیئر کی ہے۔

آیوش نامی ایک صارف نے ایکس پر لکھا: ’آپ جو چاہے کہیں لیکن شاید یہ آپی ایل کی تاریخ کا سب سے بڑا میچ تھا۔ اس میں لوگوں کی امیدیں انڈیا اور پاکستان کے درمیان میچ کی سطح کی تھیں۔

’آپ آر سی بی کو ٹرافی نہ جیت پانے کے لیے ٹرول کر سکتے ہیں لیکن سڑکوں پر جس طرح اس کا راج ہے کسی اور کا نہیں۔'

https://twitter.com/abasu0819/status/1791807418080653748

ایک صارف نے تو یہاں تک لکھا کہ آر سی بی کے ہیڈ کوچ زمبابوے کے اینڈی فلاور ہیں جو کہ پاکستان کے بھی کوچ رہے ہیں۔ یعنی صارفین آر سی بی کی پاکستانی ٹیم سے مماثلت اور مشابہت تلاش کرنے میں کوئی کسر نے چھوڑ رہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا: ’یقین کرین آر سی بی کی یہ ٹیم بہت خطرناک ہے، سنہ 1992 کی پاکستانی ٹیم کی طرح۔‘

راشد علی بشیر نامی ایک صارف نے لکھا کہ سارے پاکستانی آر سی بی کو وراٹ کوہلی کی وجہ سے سپورٹ کر رہے ہیں۔

’کیا پاکستان میں وراٹ کوہلی کے بابر اعظم سے زیادہ فالوورز ہیں؟'

راجو رائے نامی ایک صارف نے رواں آئی پی ایل کا ایک چارٹ پیش کرتے ہوئے لکھا کہ ’جب بھی میں آئی پی ایل میں آر سی بی کے کھیل کے بارے میں سوچتا ہوں تو میں ورلڈ کپ میں کھیلنے والی پاکستانی ٹیم سے موازنہ تک ہی پہنچتا ہوں۔

’آر سی بی کا پرانا فین ہونے کے ناطے مجھے اس بار آر سی بی کے کپ جیتنے کی کافی امیدیں ہیں بشرطیہ کہ فائنل میں کولکتہ سے مقابلہ نہ ہو۔'

https://twitter.com/iamroy_91/status/1791937141326389440

رینکنگ ٹیبل پر نظر ڈالیں تو بالی وڈ بادشاہ شاہ رخ خان کی ٹیم کولکتہ نائٹ رائڈرز پہلے نمبر پر ہے اور آر سی بی چوتھے نمبر پر۔

ابھی دوسرے اور تیسرے نمبر کی ٹیم کا فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ راجستھان رائلز اور حیدرآباد میں سے کون دوسرے اور کون تیسرے نمبر پر ہوگی۔

لیکن پلے آف میں پہنچنے والی یہی چار ٹیمیں ہیں۔ ابھی راجستھان اور حیدرآباد کا ایک ایک میچ باقی ہے جو دونوں کی ترتیب کو الٹ سکتی ہے اور دونوں ٹیمیں دوسرے نمبر پر آنے کی کوشش کریں گی اس طرح ان کے پاس فائنل میں پہنچنے کے دو مواقع ہوں گے۔

اگرچہ آر سی بی پلے آف میں پہنچ گئی ہے اور اسے فائنل میں پہنچنے کا ایک موقع مل گیا ہے لیکن اسے فائنل میں پہنچنے کے لیے لگاتار دو میچز جیتنے ہوں گے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.