شاہ رخ خان کی کولکتہ نائٹ رائیڈرز تیسری بار آئی پی ایل چیمپیئن: ’شریاس ایئر نے مودی سمیت سب کو خاموش کرا دیا‘

بالی وڈ کے ’بادشاہ‘ شاہ رخ خان کی ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) گذشتہ رات آئی پی ایل کے فائنل میں سن رائزرز حیدرآباد (ایس آر ایچ) کو باآسانی شکست دے کر تیسری بار چیمپیئن بن گئی ہے۔

بالی وڈ کے ’بادشاہ‘ شاہ رخ خان کی ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) گذشتہ رات آئی پی ایل کے فائنل میں سن رائزرز حیدرآباد (ایس آر ایچ) کو باآسانی شکست دے کر تیسری بار چیمپیئن بن گئی ہے۔

جہاں اس فائنل کو ایک ایسے آئی پی ایل ٹورنامنٹ کا اینٹی کلائمیکس کہا جا رہا ہے جس میں رن کے انبار لگے وہیں اسے بہترین بولنگ کے مظاہرے کے لیے بھی سراہا جا رہا ہے۔

جب رواں سال آئی پی ایل کی نیلامی میں آسٹریلیا کے فاسٹ بولر مچل سٹارک کو سب سے زیادہ بولی دے کر کے کے آر نے خریدا تھا تو ماہرین نے اسے ایک مہنگا سودا کہا تھا لیکن فائنل آتے آتے مچل سٹارک نے بتا دیا کہ آخر وہ آئی پی ایل کی تاریخ کے سب سے مہنگے کھلاڑی کیوں ہیں۔

فائنل میچ میں اپنے پہلے ہی اوور میں انھوں نے ایس آر ایچ کے ان فارم بیٹسمین ابھیشیک شرما کو چار گیندیں آف سٹمپ کے باہر کرائیں اور پھر پانچویں گیند ٹیسٹ میچ کی بہترین گیند کی طرح مڈل سٹمپ پر گری اور ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے والے ابھیشیک کو یہ اندازہ نہ ہو سکا کہ گیند اندر آئے گی یا باہر جائے گی یہاں تک کہ گیند نے آف سٹمپ بکھیر دیے۔

اس گیند کو ماہرین نے رواں ٹورنامنٹ کی ’بہترین بال‘ بھی قرار دیا ہے کیونکہ مچل سٹارک کی اس ایک گیند نے ہی فائنل کا رخ طے کر دیا۔ انھیں ان کے اس سپیل کے لیے مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

دوسرا اوور لے کر آنے والے ویبھو اڑورہ نے اپنے پہلے اوور کی آخری گیند پر آسٹریلین اوپنر ٹریوس ہیڈ کو چکمہ دے دیا اور وہ وکٹ کے پیچھے افغانستان کے رحمان اللہ گرباز کو کیچ تھما بیٹھے۔

ایس آر ایچ کا سکور چھ رنز پر دو وکٹ تھا۔ پھر سٹارک اپنا تیسرا اور میچ کا پانچواں اوور لے کر آئے اور راہل ترپاٹھی کو غلط شاٹ کھیلنے پر مجبور کر دیا جو رمن دیپ کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔ 21 رنز پر ایس آر ایچ کی تین وکٹیں گر چکی تھی اور نوشتہ دیوار صاف نظر آنے لگا تھا۔

سب سے بڑا سکور کھڑا کرنے والی ٹیم کا فائنل میں سب سے کم سکور

رواں ٹورنامنٹ کے پاور پلے میں سب سے زیادہ سکور کرنے والی ایس آر ایچ کی ٹیم فائنل میں تین وکٹوں کے نقصان پر محض 40 رن ہی بنا سکی۔ اسی ٹیم نے ایک میچ میں پہلے چھ اوورز میں 125 رنز بنائے تھے اور ٹورنامنٹ میں کم از کم چھ بار 200 کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب رہی تھی جس میں سے تین بار تو 250 رنز سے زیادہ بنانے میں کامیاب رہی تھی۔ اسی ٹیم نے ٹورنامنٹ کا آج تک کا سب سے بڑا سکور287 رنز بھی بنایا تھا۔

لیکن فائنل میں کے کے آر کی نپی تلی بولنگ کے سامنے اس کی ایک نہ چلی اور پوری ٹیم 19 ویں اوور میں 113 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی جس میں کپتان پیٹ کمنز نے سب سے زیادہ 24 رنز بنائے اور وہ آوٹ ہونے والے آخری کھلاڑی تھے۔

کولکتہ کی طرف سے جو بھی بولنگ کرنے آیا اسے کامیابی ملی۔ ویسٹ انڈیز کے آندرے رسل نے تین، مچل سٹارک اور ہرشت رانا نے دو دو، جبکہ ویبھو اڑورہ، سنیل نارائن اور ورون چکرورتی نے ایک ایک وکٹیں لیں۔

کولکتہ نائٹ رائیڈرز ٹرافی کے ساتھ
Getty Images

کولکتہ کو 114 رنز کا ہدف ملا تو ان کا بھی آغاز بہت اچھا نہیں رہا۔

دوسرا اوور میں کپتان پیٹ کمنز کی پہلی ہی گیند کو سنیل نارائن نے چھ رن کے لیے سٹیڈیم میں ناظرین کے پاس پہنچا دیا لیکن اگلی ہی گیند پر وہ دوسرا چھکا مارنے کی دھن میں مس ہٹ کر بیٹھے اور آؤٹ ہو گئے۔

پھر رحمان اللہ گرباز اور وینکٹیش اییر نے کھل کر کھیلنا جاری رکھا اور لوگ یہ اندازہ لگانے لگے کہ کولکتہ دس اوورز سے پہلے میچ جیت جائے گی یا اس کے بعد۔ رحمان اللہ گرباز جب نویں اوور میں آؤٹ ہوئے تو ٹیم جیت سے صرف 12 رنز دور تھی جسے کپتان شریاس ایئر اور ونکٹیش اییر نے 11 ویں اوور کی تیسری گیند پر حاصل کر لیا اور یوں کولکتہ تیسری بار چیمپیئن بنی۔

فائنل میں کھلاڑیوں نے کیا کہا؟

کے کے آر کے کپتان شریاس ایئر نے کہا: ’آج کا دن فیصلہ کن تھا۔ ہم نے ٹیم اور ہر فرد سے یہی مطالبہ کیا تھا اور وہ اس کے لیے کمربستہ تھے۔‘

’یہ بیان کرنا مشکل ہے کہ ہم اس وقت کیسا محسوس کر رہے ہیں۔ ہم نے پورے سیزن میں ناقابل تسخیر ٹیم کی طرح کھیلا ہے اور ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا: ’ہماری پرفارمنس بے عیب رہی ہے۔ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ ہم پہلے گیم سے زبردست رہے ہیں۔ ہر فرد نے صحیح وقت پر اپنا کام کیا۔ اس میں کسی ایک فرد کی بات نہیں ہے جو ہمیں اس مقام پر لے آیا۔ یہ ایک مجموعی کوشش تھی۔‘

سن رائزرز حیدرآباد کے کپتان پیٹ کمنز نے اعتراف کرتے ہوئے کہا: ’انھوں نے شاندار گیند بازی کی اور بدقسمتی سے میرے پرانے ساتھی سٹارک نے اس کی ابتدا کی۔ ہم مکمل طور پر آؤٹ پلے ہوگئے۔‘

تاہم انھوں نے کہا کہ ’آئی پی ایل جیسے ہائی پریشر والے ماحول میں اس سیزن میں ہمارے لڑکوں نے بہادری کے ساتھ کھیلا۔ ہم کھیل میں آگے بڑھتے رہے اور شائقین حیدرآباد میں اس سے لطف اندوز ہوتے نظر آئے۔ یہ بہت اچھا سیزن تھا۔‘

شاہ رخ خان اور ان کی اہلیہ گوری خان ٹیم کے کے آر کے ساتھ
Getty Images
شاہ رخ خان اور ان کی اہلیہ گوری خان فاتح ٹیم کے کے آر کے ساتھ

پلیئر آف دی میچ مچل سٹارک نے کہا کہ ’یہ کے کے آر کے لیے بہت اچھی رات ہے۔ کیا کھیل، کیا سیریز، کیا سیزن رہا۔ فائنل میں دو سب سے دلچسپ فریق پہنچے تھے۔‘

کمنٹیٹر این بشپ نے کہا کہ ’لوگ گوتم گمبھیر کی بات کر رہے ہیں لیکن سریش اییر نے جس طرح ٹیم کی قیادت کی ہے اور مستقل مزاجی دکھائی ہے اس کا کریڈٹ انھیں دیا جانا چاہیے۔ اس میں شک نہیں کہ ایس آر ایچ کی ٹیم نے ٹورنامنٹ میں زبردست بیٹنگ کا مظاہرہ کیا لیکن کے کے آر کی جانب سے سب سے زیادہ مستقل بیٹنگ کا مظاہرہ کیا گيا ہے۔ ان کی بولنگ کی بات تو چھوڑ ہی دیں۔‘

’میٹھا انتقام‘

سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈز میں کم از کم دو درجن ٹرینڈز اسی فائنل کے حوالے سے تھے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بینرجی نے لکھا کہ ’کولکتہ نائٹ رائيڈرز کی جیت سے پورے بنگال میں جشن کا ماحول ہے۔ آئی پی ایل کے رواں سیزن کے ریکارڈ ساز مظاہرے کے لیے میں بذات خود تمام کھلاڑیوں، سپورٹ سٹاف اور فرینچائزی کو مبارکباد دیتی ہوں اور آنے والے برسوں اس طرح کی مسحور کن جیت کی امید کرتی ہوں۔‘

لوگ جہاں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو مبارکباد دے رہے ہیں وہیں اسے کے کے آر کے کپتان شریاس ایئر کا ’میٹھا انتقام‘ کہہ رہے ہیں۔ ڈیپ ٹیک نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’کنگ لیجنڈ شریاس ایئر نے پیٹ کمنز، بی سی سی آئی، جے شاہ، ٹریوس ہیڈ، راہل ڈریوڈ، پی ایم مودی اور ڈی ایم کے سب کو خاموش کرا دیا۔‘

اسی طرح سجیت سمن نامی صارف نے لکھا کہ ’شریاس ایئر نے نہ صرف آئی پی ایل ٹرافی جیتی بلکہ بی سی سی آئی اور جے شاہ اور ان تمام لوگوں کے منھ پر طمانچہ لگایا ہے جنھوں نے انھیں ٹیم انڈیا میں نظر انداز کیا۔ انھوں نے انڈین ٹیم کو سب کچھ دیا لیکن کسی نے ان کی حمایت نہیں کی اور انھیں کنٹریکٹ سے باہر کر دیا۔ بعض اوقات انتقام بہت میٹھا ہوتا ہے۔‘

واضح رہے کہ شریاس ایئر ایک روزہ ورلڈ کپ کا فائنل کھیلنے والی انڈین ٹیم کا حصہ تھے جہاں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد پی ایم مودی ڈریسنگ روم میں کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے پہنچے تھے۔ وہاں سریش اییر بھی موجود تھے لیکن ان کا رویہ باقیوں سے مختلف تھا۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ جس کا انھیں خمیازہ بھگتنا پڑا اور انھیں بی سی سی آئی (انڈین کرکٹ کنٹرول بورڈ) کے معاہدے سے نکال دیا گيا۔

سوشل میڈیا صارفین ٹیم کے کوچ گوتم گمبھیر کے کردار کو بھی بہت سراہ رہے ہیں۔ گوتم گمبھیر نے کے کے آر کو تینوں بار ٹرافیاں دلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پہلی اور دوسری بار تو وہ ٹیم کے کپتان ہی تھے جبکہ تیسری بار جب کے کے آر چیمپیئن بنی تو وہ ٹیم کے کوچ ہیں۔

کے کے آر پہلی بار سنہ 2012 میں چینئی کو فائنل میں پانچ وکٹوں سے ہرا کر چیمپیئن بنی جبکہ سنہ 2014 میں پنجاب کنگز کو تین وکٹوں سے شکست دے کر فاتح رہی۔ گذشتہ رات 2024 میں سنرائزرس حیدرآباد کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر فاتح بنی۔

کوہلی دوسری بار ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بنے جو کہ ایک ریکارڈ ہے
Getty Images
کوہلی دوسری بار ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بنے جو کہ ایک ریکارڈ ہے

آئی پی ایل 2024 کے کچھ ریکارڈ

رواں سیزن میں سب سے زیادہ 1260 چھکے لگے جس میں ایس آر ايچ کے ابھیشیک شرما اور ہنری کلاسین 42 اور 38 چھکوں کے ساتھ سرفہرست رہے جبکہ کوہلی نے بھی 38 چھکے لگائے اور وہ تیسرے نمبر پر رہے۔

ٹورنامنٹ میں کل 2174 چوکے لگے جس میں ایس آر ایچ کے ٹریوس ہیڈ سب سے زیادہ 64 چوکے لگائے جبکہ آر سی بی کے وراٹ کوہلی نے 62 چوکے لگائے اور دوسرے نمبر پر رہے۔

وراٹ کوہلی نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 741 رنز بنائے اور وہ اورینج کیپ کے حقدار ٹھہرے جبکہ ان کے بعد سی ایس کے کے کپتان رتوراج گائيکواڈ 583 رنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے جبکہ راجستھان رائلز کے ریان پراگ 573 رنز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

پنجاب کنگز کے ہرشل پٹیل نے سب سے زیادہ 24 وکٹیں لیں اور وہ پرپل کیپ کے حقدار ٹھہرے جبکہ کولکتہ کے ورون چکرورتی 21 وکٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پورے ٹورنامنٹ میں سب سے بااثر کھلاڑی کے کے آر کے سنیل نارین رہے جبکہ ان کی ٹیم کے آندرے رسل ممبئی انڈینز کے جسپریت بمراہ کے بعد تیسرے نمبر پر رہے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.