پاکستان کا شمار دنیا کی طاقتور ترین فوجوں میں ہوتا ہے، اور یہ حقیقت صرف تعداد یا وسائل سے نہیں، بلکہ حکمت عملی، تربیت، اور عزم سے بھی ثابت ہوتی ہے۔ پڑوسی ملک بھارت کے مقابلے میں پاک فوج کا کردار اس لحاظ سے اور بھی نمایاں ہو جاتا ہے کہ بھارت، پاکستان سے چار گنا بڑا ہے اور 6 گنازیادہ آبادی رکھتا ہے، اس کے باوجود پاکستان نے اپنے محدود وسائل اور کم آبادی کے ساتھ ایک ایسی فوج تیار کی ہے جو عالمی سطح پر اپنی طاقت کا لوہا منواتی ہے۔ پاکستانی فوج کی موجودہ طاقت اس کی ٹیکنالوجی، جدید جنگی حکمت عملی، اور جنگی تجربے میں واضح ہے۔ ہزاروں ٹینک، لڑاکا طیارے، ہیلی کاپٹرز، اور میزائل سسٹمز اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان کا دفاعی ڈھانچہ نہ صرف مضبوط ہے بلکہ دشمن کے کسی بھی حملے کا بھرپور جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتا ہے۔ یہ قوت نہ صرف پاکستان کے لیے ایک دفاعی سپر پاور ہے، بلکہ عالمی سطح پر اس کی موجودگی کو تسلیم کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں معروف بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے اپنی صحافتی رپورٹ میں اس بات کا اقرار کیا ہے کہ پاکستان دفاعی اعتبار سے کئی جگہوں پر بھارت سے نمایاں سبقت رکھتا ہے۔
پاکستان آرمی کی طاقت: تعداد، تربیت اور عزم
پاکستانی فوج کا شمار دنیا کی بہترین تربیت یافتہ افواج میں کیا جاتا ہے، جس کے پیچھے نہ صرف دہایئوں کی جنگی حکمت عملی بلکہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد بھی ہے۔ فائر پاور انڈیکس کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے پاس 654,000 فعال فوجی ہیں، جو ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان سپاہیوں کی تربیت میں جدید جنگی تکنیکیں، ذہنی اور جسمانی استعداد، اور جدید ٹیکنالوجی کی مکمل مشق شامل ہے۔
پاکستانی فوج کی طاقت محض اس کی تعداد میں نہیں بلکہ اس کی جنگی حکمت عملی، بہادری، اور اپنے وطن کے لیے قربانی دینے کے جذبے میں بھی مضمر ہے۔ دشمن کے ہر حملے کا جواب دینے کے لیے پاکستانی فوج ہمیشہ تیار رہتی ہے۔
فضائی طاقت: پاکستان کی فضاؤں کا محافظ
پاکستان کی فضائیہ ایک مشاق
دفاعی قوت ہے جو نہ صرف دفاعی سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے بلکہ جدید فضائی حکمت عملی اور مہارت کے ذریعے دشمن کے عزائم کو ناکام بناتی ہے۔
پاکستان کے پاس 1,434 طیارے ہیں، جن میں 387 لڑاکا طیارے شامل ہیں۔ ان میں سے 60 ٹرانسپورٹ طیارے اور 549 ٹرینر طیارے ہیں، جو نہ صرف جنگی آپریشنز کے لیے ضروری ہیں بلکہ کسی بھی بحران کی صورت میں لوجسٹک سپورٹ بھی فراہم کرتے ہیں۔
اس میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کے پاس 57 حملہ آور ہیلی کاپٹر ہیں، جب کہ بھارت کے پاس صرف 40 ہیں۔ یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ پاکستان اپنی فضائی طاقت میں بھارت سے ایک قدم آگے ہے۔ پاکستان کی فضائی قوت عالمی سطح پر ایک مضبوط ستون کے طور پر تسلیم کی جاتی ہے۔
زمینی طاقت: پاکستان کا دفاعی حصار
پاکستان کی زمینی فوج کا شمار دنیا کی بہترین آرمیوں میں ہوتا ہے، اور اس کی طاقت کا مرکز اس کے 3,742 ٹینک اور 50,523 بکتر بند گاڑیاں ہیں، جو دشمن کی پیش قدمی کو روکنے اور اسے برباد کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ 752 خودکار توپیں اور 3,238 کھینچنے والی توپیں پاکستان کے زمینی دفاع کو مضبوط بناتی ہیں۔
اس کے علاوہ، 602 موبائل راکٹ لانچرز دشمن کی پوزیشنز پر تیزی سے حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پاکستان کی زمینی طاقت کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ پاکستانی فوج کا دفاعی ڈھانچہ نہ صرف مضبوط ہے بلکہ ہر جنگی میدان میں اس کی کامیابی کی بنیاد بھی ہے۔
بحری طاقت: سمندری سرحدوں کا محافظ
پاکستان کی بحریہ بھی اس کی دفاعی طاقت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پاکستان کے پاس 114 بحری جہاز ہیں اور اس کا شمار دنیا کی 32ویں بڑی بحریہ میں ہوتا ہے۔ پاکستان کی نیوی کے پاس 8 آبدوزیں، 9 فریگیٹ جنگی جہاز اور 69 گشتی کشتیاں ہیں، جو نہ صرف سمندری حملوں کا مقابلہ کرتی ہیں بلکہ سمندری سرحدوں کی نگرانی بھی کرتی ہیں۔
پاکستان کی بحریہ اپنے محدود وسائل کے باوجود دشمن کی سمندری قوت کا مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
میزائل طاقت: پاکستان کا جوہری اور روایتی دفاع
پاکستان کی میزائل طاقت نہ صرف اس کے جوہری دفاع کا حصہ ہے بلکہ اس کی روایتی قوت بھی اسے ایک ناقابل تسخیر دفاعی قوت بناتی ہے۔ پاکستان کے پاس کئی اقسام کے
کروز اور بیلسٹک میزائل ہیں، جن میں مندرجہ ذیل میزائل شامل ہیں۔
اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل جیسے GIDS Baktar-Shikan اور Kornet-E
بیلسٹک میزائل جیسے Hatf-I, Hatf-IA, اور Ghaznavi
میدانی رینج کے میزائل جیسے Abdali, Shaheen, Shaheen-I، اور Shaheen-IA
درمیانے فاصلے کے میزائل جیسے Ghauri-I, Ghauri-II، اور Ababeel
پاکستان کے پاس جوہری میزائل بھی ہیں جو نہ صرف دفاعی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں بلکہ ان کی موجودگی نے دشمن کے حملوں کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
پاکستان کی جوہری طاقت: ایک مضبوط دفاعی طاقت
پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقت کے حامل ممالک ہیں، لیکن پاکستان کے جوہری ہتھیار نہ صرف اپنے دفاع کے لیے ہیں بلکہ ان کا مقصد خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنا ہے۔ SIPRI کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے پاس 170 جوہری وار ہیڈز ہیں، جو اس کی جوہری قوت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
پاکستان کے جوہری ہتھیار نہ صرف روایتی جنگوں میں طاقت کا توازن قائم رکھتے ہیں بلکہ یہ اس بات کا بھی واضح پیغام ہیں کہ پاکستان اپنی خودمختاری کو کسی قیمت پر نہیں کھوئے گا۔
بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی فوج کا کردار
پاکستان کی فوج نہ صرف داخلی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی امن مشنوں میں اپنی خدمات پیش کرتی ہے۔ پاکستانی فوج نے اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں حصہ لیتے ہوئے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستانی فوج نے قدرتی آفات جیسے زلزلے اور سیلاب کے دوران امدادی کارروائیوں میں بھی بھرپور حصہ لیا ہے۔
پاکستان آرمی — قومی فخر اور عالمی سطح پر ایک دفاعی طاقت
پاکستان آرمی نہ صرف اپنی قوت میں اضافے کی جانب مسلسل قدم بڑھا رہی ہے بلکہ عالمی سطح پر اپنی اہمیت بھی بڑھا رہی ہے۔ فائر پاور انڈیکس کے مطابق، پاکستان کا شمار دنیا کی بڑی فوجی طاقتوں میں کیا جاتا ہے، اور یہ بات اس کے دفاعی امکانات، روایتی جنگی حکمت عملی، اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی عکاسی کرتی ہے۔
پاکستان آرمی اپنے قومی فخر اور قومی سلامتی کی ضامن ہے، اور یہ یقین دہانی کراتی ہے کہ پاکستان کسی بھی قسم کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔