کیا واقعی موٹی لڑکیاں احساسِ کمتری کا شکار ہوتی ہیں؟ مسز خان کے بیان پر سونیا حسین نے کھری کھری سنا دیں

image

"احترام کے ساتھ کہنا چاہتی ہوں، یہ 2025 ہے اور جاگنے کا وقت ہے۔ یہ سوچ کہ لڑکے والے موٹی لڑکیوں کو انکار کر دیتے ہیں، نہ صرف فرسودہ ہے بلکہ اشتعال انگیز اور نقصان دہ بھی ہے۔ ایسے جملے لڑکیوں کے اعتماد کو توڑتے ہیں، کیونکہ یہ غیر حقیقی خوبصورتی کے معیار کو عام کرتے ہیں۔ پرانی سوچ کو آج کی نسل پر مسلط کرنا بالکل غیر متعلقہ ہے۔ اب دنیا بدل چکی ہے اور ہمیں بھی بدلنا ہوگا۔ یہ وقت ہے کہ ہم خواتین کو سپورٹ کریں، نہ کہ انہیں جسمانی خامیوں کے باعث شرمندہ کریں۔ زندگی کا مقصد صرف شادی نہیں ہونا چاہیے بلکہ اعتماد، کردار، کیریئر، کامیابیاں اور مضبوط خاندانی اقدار کے ساتھ آگے بڑھنا اصل کامیابی ہے۔"

پاکستانی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کی ورسٹائل اداکارہ سونیا حسین نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی۔ اس بار نشانے پر ہیں رشتے کروانے کے حوالے سے مشہور میڈیا پرسنیلیٹی مسز خان، جنہوں نے چند روز قبل وائرل ویڈیو میں چبی لڑکیوں کے بارے میں متنازع ریمارکس دیے تھے۔

ویڈیو میں مسز خان کا کہنا تھا کہ موٹی لڑکیاں اعتماد کی کمی کا شکار ہوتی ہیں اور ان کے رشتے صرف اسی لیے نہیں ہوتے کیونکہ لڑکے والے دبلی پتلی لڑکیاں پسند کرتے ہیں۔ انہوں نے ان لڑکیوں کو جم جانے، ورزش کرنے بلکہ ادویات کے ذریعے وزن گھٹانے کا بھی مشورہ دیا۔

لیکن اب سونیا حسین نے اس سوچ کو کھلے عام چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانات نہ صرف دقیانوسی ہیں بلکہ نوجوان نسل کے لیے نقصان دہ بھی ہیں۔ ان کے مطابق معاشرے میں اب یہ ذہنیت نہیں چل سکتی کہ لڑکی کو صرف شادی کے تناظر میں جانچا جائے۔

سونیا حسین نے اپنی پوسٹ میں واضح کیا کہ آج کی دنیا میں خواتین کے لیے اصل قدر ان کی شخصیت، اعتماد، کیریئر اور کامیابی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم شرمندگی کی اس روایت کو توڑیں اور خواتین کو ان کی جسمانی ساخت کے بجائے ان کی اصل صلاحیتوں اور اقدار کی بنیاد پر پہچان دیں۔

ان کا پیغام نوجوان لڑکیوں کے لیے ایک نئی امید ہے کہ شادی زندگی کا واحد مقصد نہیں بلکہ ذاتی خوشی، ذہنی سکون اور ترقی ہی حقیقی کامیابی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US