کہتے ہیں ہنر کبھی کسی کا محتاج نہیں ہوتا اور اسی کی مثال کراچی کی سینٹرل جیل میں دیکھنے کو مل رہی ہے جہاں قیدیوں کو مختلف ہنر سکھا کر ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔
سپریٹنڈنٹ جیل عبدالکریم عباسی کا کہنا ہے کہ ایک خاتون ڈیزائنر کے تعاون سےجیل کی چار دیواری میں قیدی اب بین الاقوامی فیشن ڈریس ڈیزائننگ کا کام کرتے ہیں اور نہ صرف ملبوسات بلکہ کروشیا کے کشن کورز ، بیگز، موبائل ہولڈرز سمیت مختلف اشیا بنا کر آن لائن سیل کررہے ہیں اور اس کی کمائی قیدی کو باقاعدہ فراہم کی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جیل میں گرین پاکستان کےتحت ٹیٹرا پیک کے خالی ڈبوں سے بھی خوبصورت دیدہ زیب پرس بنائے جارہے ہی جبکہ موتیوں سے بنے خوشنما عطر کور، فیڈر کور اور ہار بھی تیار کیے جا رہے ہیں۔مزید تفصیلات کے لیے ویڈیو دیکھیے۔