وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبے میں افغان مہاجرین کے انخلاء اور قلعہ عبداللہ کی امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ نے افغان مہاجرین کے انخلاء اور سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کی پالیسی کے تحت انخلاء پر عمل جاری ہے اور اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے افغان مہاجرین سے مسلسل رابطہ رکھا جارہا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ انخلاء کے دوران خواتین، بچوں اور بزرگوں کا خصوصی خیال رکھا جائے اور کسی بھی مرحلے پر تحقیر آمیز رویہ ہر گز برداشت نہ کیا جائے۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ایسی شکایات کی صورت میں متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ وزیرِ اعلیٰ نے خواتین کی معاونت کے لیے عارضی بنیادوں پر خواتین سکیورٹی اہلکاروں کی بھرتی کی بھی ہدایت کی۔
امن و امان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ قلعہ عبداللہ میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں کی جائیں اور لیویز و پولیس ایریاز کی تقسیم رکاوٹ نہیں بننی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت امن و امان کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔
وزیرِ اعلیٰ نے ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کو امن کی بحالی کا خصوصی ٹاسک بھی دیا اور ہدایت کی کہ اقدامات کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر وزیرِ اعلیٰ سیکریٹریٹ میں جمع کروائی جائے۔