امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرنا ان کے لیے بہت آسان ہے۔
اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ مجھے جنگیں رکوانا پسند ہے میں پاکستان اور افغانستان کی سرحدی صورتحال سے بخوبی آگاہ ہوں اگر چاہوں تو دونوں ممالک کے درمیان یہ جنگ فوراً ختم کروا سکتا ہوں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں اہم اتحادی ہیں میرا مقصد خطے میں دیرپا استحکام ہے۔
گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں بتایا کہ آپ نے پاک بھارت جنگ ختم کر کے لاکھوں زندگیاں بچائیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امن کے فروغ پر فخر ہے اور اگر فریقین سنجیدگی دکھائیں تو جنوبی ایشیا میں امن بحال کرنا ناممکن نہیں۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی وائٹ ہاؤس آمد کے موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے روس، یوکرین جنگ کے خاتمے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ میرا یقین ہے کہ پیوٹن جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں ہمیں سب سے پہلے نفرت کو ختم کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان دیرپا امن معاہدے کے لیے ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپیسٹ میں پیوٹن سے دوطرفہ ملاقات ہوگی، جب کہ زیلنسکی کے ساتھ رابطہ برقرار رکھا جائے گا۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں مشرقِ وسطیٰ اور یوکرین دونوں میں امن چاہیے اور ہم اس سمت میں کامیاب ہوں گے۔
امریکی صدر نے یہ بھی بتایا کہ وہ آئندہ ہفتوں میں چینی صدر سے ملاقات کریں گے تاکہ تجارتی تعلقات پر پیش رفت ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ اگر چین اور امریکا دونوں لچک دکھائیں تو دنیا کئی تنازعات سے بچ سکتی ہے۔