حکومت خیبر پختونخوا نے 2025 کی پہلی ششماہی کے لیے مارکیٹ ریٹ سسٹم جاری کر دیا

image

حکومت خیبر پختونخوا نے مارکیٹ ریٹ سسٹم 2025 کی پہلی ششماہی کے لیے منظوری دے دی ہے جس کا مقصد صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کی لاگت کے تخمینوں کو موثر، شفاف اور حقیقی مارکیٹ ریٹس سے ہم آہنگ بنانا ہے۔

محکمہ خزانہ کے ایم آر ایس سیل کی رپورٹ کے مطابق نئے نظام میں کل 4 ہزار 581 اشیا شامل کی گئی ہیں جن میں سے 3 ہزار 566 اشیا کی قیمتوں میں ردوبدل کیا گیا ہے۔ ان میں 23.5 فیصد اضافہ شامل ہے جس میں 4 فیصد خیبر پختونخوا سیلز ٹیکس، 2 فیصد اوورہیڈز، 7.5 فیصد انکم ٹیکس اور 10 فیصد ٹھیکیدار کا منافع شامل ہیں۔

ایم آر ایس سیل نے یہ نیا نظام بازار سے حاصل کردہ تازہ اعداد و شمار کی بنیاد پر تیار کیا ہے جن میں مواد، محنت اور مشینری کے نرخ شامل ہیں۔ پشاور سے جمع کردہ ڈیٹا کو پورے صوبے اور ضم شدہ اضلاع پر لاگو کیا گیا ہے جبکہ جغرافیائی دشواری اور رسائی کے مطابق ایریا فیکٹر بھی مقرر کیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق اس نظام کا بنیادی مقصد ترقیاتی منصوبوں کے تخمینے میں شفافیت، معیشت اور درستگی کو یقینی بنانا ہے، تاکہ ترقیاتی کام موثر اور کم لاگت میں مکمل کیے جا سکیں۔

ایم آر ایس 2025 میں تمام اشیا کے ساتھ متعلقہ ریفرنس نمبر بھی فراہم کیا گیا ہے جس سے منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں مزید سہولت پیدا ہوگی۔

سرکاری حکام کے مطابق نیا مارکیٹ ریٹ سسٹم صوبے میں پبلک سیکٹر ترقیاتی منصوبوں کی رفتار تیز کرنے اور لاگت میں غیر ضروری اضافے کو روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US