پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن نے پانچ سال بعد برطانیہ کے لیے اپنی براہِ راست پروازیں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ برطانیہ کی جانب سے پابندی ختم ہونے کے بعد آج اسلام آباد سے مانچسٹر کے لیے پہلی پرواز روانہ ہوئی۔
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منعقدہ افتتاحی تقریب میں وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام اور برطانوی سفارتی نمائندوں نے شرکت کی۔ پہلی پرواز پی کے 701 بوئنگ 777 طیارہ 273 مسافروں کے ساتھ روانہ ہوا جو مانچسٹر پہنچنے کے بعد شام 7 بجے واپس آئے گا اور اگلی صبح اسلام آباد لینڈ کرے گا۔
ابتدائی طور پر ہفتہ اور منگل کو ہفتے میں دو پروازیں چلائی جائیں گی جبکہ بعد ازاں لندن کے لیے بھی براہِ راست پروازیں شروع کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ 2020 میں حفاظتی خدشات کے باعث پی آئی اے پر برطانیہ اور یورپ کی فضائی پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔ پابندی ختم ہونے کو قومی ایئرلائن کی بہتری اور فضائی ساکھ کی بحالی کی جانب اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پی آئی اے کی اسلام آباد سے مانچسٹر کے لیے براہِ راست پروازوں کے دوبارہ آغاز پر پوری قوم، خصوصاً برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو مبارکباد دی ہے۔
وزیراعظم نے وزیرِ ہوابازی خواجہ آصف، سول ایوی ایشن اتھارٹی، پی آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی فضائی ساکھ بحالی کے سفر میں یہ پیش رفت نہایت اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے باعث پی آئی اے کی شہرت متاثر ہوئی تھی جو مسلسل اصلاحات اور محنت کے بعد بحال ہو رہی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ براہِ راست پروازوں سے برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو سہولت میسر آئے گی جبکہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے اداروں میں اصلاحات اور بہتری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور پی آئی اے کی بحالی اسی سمت میں نمایاں کامیابی ہے۔