کمار سنگاکارا، جنہیں ٹرافیوں سے زیادہ گھڑیاں جمع کرنے کا شوق تھا

image
پرسوں یعنی سنیچر کو جب انڈین بیٹر وراٹ کوہلی نے آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں سری لنکا کے کھلاڑی کمار سنگاکارا کا ریکارڈ توڑا تو خیال آیا دنیا میں کچھ ایسے بھی لوگ ہوئے ہیں جو ریکارڈ کی پروا نہیں کرتے تھے۔

ان میں سے ایک کمار سنگاکارا بھی تھے۔ آج ہم ان کو جہاں کوہلی کے ریکارڈ کے حوالے سے یاد کر رہے ہیں، وہیں انہیں ان کے 48ویں جنم دن پر بھی یاد کر رہے ہیں کیونکہ وہ 27 اکتوبر 1977 کو سری لنکا کے مرکزی صوبے مٹالے میں پیدا ہوئے۔

جب آپ کمار سنگاکارا کی آخری پانچ اننگز دیکھتے ہیں تو آپ پکار اٹھتے ہیں کہ اسے ریٹائر ہونے کی کیا ضرورت تھی۔ اس نے تو بآسانی سچن تندولکر کا ریکارڈ توڑ دیا ہوتا۔

بہرحال اب کوہلی ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں مجموعی رنز کے معاملے صرف تندولکر سے پیچھے ہیں تاہم وہ سنچری کے معاملے میں ان سے بھی آگے نکل گئے ہیں۔

لیکن اگر آپ کمار سنگاکارا کے فارم کو دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ وہ ان سے آگے نکل چکے ہوتے۔ لیکن انہوں نے کرکٹ کو اپنے کھیل کے عروج پر الوداع کہا۔ انہوں نے اپنی آخری پانچ اننگز میں بالترتیب 105 ناٹ آؤٹ، 117 ناٹ آوٹ، 104، 125 اور 45 رنز بنائے۔

انہوں نے 2015 کے ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

انہوں نے 404 میچوں میں 14234 رنز بنائے جس میں 25 سینچریاں اور 93 نصف سنچریاں شامل تھیں۔ نصف سینچری کے معاملے میں وہ تندولکر سے صرف تین کم رہے۔

کمارا سنگاکارا نے اپنی پہلی سینچری 80 میچ سے زیادہ کھیلنے کے بعد پاکستان کے خلاف شارجہ کے گراؤنڈ پر لگائی، پھر اگلے ہی میچ میں کینیا کے خلاف بھی سینچری بنائی

وہ سری لنکا کی جانب سے سب سے زیادہ رنز، سینچری اور نصف سینچری بنانے والے کھلاڑی ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

۔اسی طرح ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ان کا ریکارڈ بہت بہتر نظر آتا ہے۔ اوسط کے معاملے میں تو وہ تندولکر سے بھی آگے ہیں جہاں تندولکر کا اوسط 53 سے زیادہ کا ہے وہیں سنگاکارا کا 57 رنز فی اننگز سے زیادہ کا ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ میں 12400 رنز بنائے جس میں 38 سنچریاں اور 52 نصف سنچریاں شامل ہیں۔

آج تک کوئی بھی پاکستانی کھلاڑی اتنی سینچری نہیں سکور کر سکا ہے۔ پاکستان کی جانب سے یونس خان نے سب سے زیادہ 34 سینچریاں بنائی ہیں۔

بہرحال انہوں نے 2015 میں انڈیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے بعد ریٹائرمنٹ کے اعلان سے قبل نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن میں 203 رنز کی اننگز کھیلی تھی اور اس سے تین میچ قبل گال میں پاکستان کے خلاف 221 رنز کی یادگار اننگز کھیلی۔

وہ سری لنکا کی جانب سے سب سے زیادہ رنز، سینچری اور نصف سینچری بنانے والے کھلاڑی ہیں۔

لیکن یہاں ہم ان کی زندگی کے چند دلچسپ حقائق لائے ہیں۔ 

سنگاکارا کو دراصل کرکٹ سے زیادہ ٹینس میں دلچسپی تھی لیکن ان کے پرنسپل نے انہیں کرکٹ کو کریئر بنانے کا مشورہ دیا اور جو ہوا وہ اپنے آپ میں ایک تاریخ ہے۔

سنگاکارا کو وائلن کے ساتھ کتابیں پڑھنے کا شوق بھی تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کرکٹ کے لیے اپنی قانون کی تعلیم کو ادھور ا چھوڑ دیا لیکن ان کے ساتھی کھلاڑی مہیلا جے وردنے نے ایک مرتبہ ان کے بارے میں کہا کہ ان سے کوئی بحث میں نہیں جیت سکتا تھان وہ اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے آپ سے دن بھر بحث کر سکتے تھے اور اگر بات نہ مانی گئی تو بات اگلے دن تک بھی جا سکتی تھی۔

سنگاکارا کو وائلن کے ساتھ کتابیں پڑھنے کا شوق بھی تھا اور ان کے پسندیدہ مصنف انگریزی کے معروف ناول نگا آسکر وائلڈ تھے۔ چنانچہ ان میں آسکر وائلڈ کے مزاح کا ہونا جائے حیرت نہیں۔

ایک مرتبہ مہیلا جے وردنے نے بتایا کہ وہ جب بیرون ملک کا سفر کرتے تو وہ اپنی آواز بدل دیتے تھے اور انتہائی بھاری آواز میں بات کرتے۔ جب سنگاکارا سے پوچھا گیا کہ وہ ایسا کیوں کرتے تھے تو انہوں نے کہا تاکہ ’لوگ انہیں ہلکے میں ناں لیں۔‘

اس گفتگو میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ وہ بیرون ملک کے کرکٹ ٹور پر بہت ریزرو رہا کرتے تھے اور فون پر بھی بھاری آواز میں باتیں کرتے تاکہ انہیں سنجیدگی سے لیا جائے۔

مہیلا جے وردنے کے ساتھ دارالحکومت کولمبو میں ’منسٹری آف کریبز‘ نامی ان کا ایک ریستوران ہے۔

مرلی دھرن نے مذاق میں کہا کہ ’سنگاکارا گھڑیاں اکٹھا کریں گے، لیکن ٹرافی کبھی نہیں۔‘ (فائل فوٹو: ڈیلی مرر)

ان کے بارے میں ان کی ٹیم کے ساتھی متھیا مرلی دھرن نے ایک بار بتایا کہ سنگاکارا کو اپنی ٹرافیوں کی ذرا پروا نہیں تھی۔ وہ اسے کسی کو عطیہ کر دیتے یا پھر ضائع کر دیتے۔ وہ تعریفوں سے زیادہ یادوں کو برقرار رکھنے کو ترجیح دیتے تھے۔

مرلی دھرن نے مذاق میں کہا کہ ’سنگاکارا گھڑیاں اکٹھا کریں گے، لیکن ٹرافی کبھی نہیں۔‘

لیکن جب انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تو وہ ڈبل سینچری کے معاملے میں صرف سر ڈان بریڈمین سے پیچھے تھے۔

انہوں نے ایک ٹرپل سینچری کے ساتھ 11 ڈبل سینچریاں لگائیں جبکہ بریڈ مین کی 13 ڈبل سینچریاں ہیں البتہ دونوں کے میچز میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

آج سے 10 برس قبل سنہ 2015 میں اپنے آخری ٹیسٹ میچ میں سنگاکارا نے فی البدیہہ اور خوبصورت الوداعی تقریر کی۔

جب جب اچھی کرکٹ کی بات کی جائے گی کمار سنگاکارا کا نام لیا جائے گا (فائل فوٹو: انٹرنیشنل سکالر ڈاٹ کام)

انہوں نے سخت مقابلے کے لیے مخالف وراٹ کوہلی کی ہندوستانی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’ہار جیت سے کوئی فرق نہیں پڑتا، لیکن اچھی کرکٹ سے فرق پڑتا ہے۔‘

جب جب اچھی کرکٹ کی بات کی جائے گی کمار سنگاکارا کا نام لیا جائے گا۔ انہوں نے انڈین پریمیئر ليگ آئی پی ایل میں تین ٹیموں کی نمائندگی کی اور اپنی چھاپ چھوڑی۔

جہاں انہیں منطقی بحث میں مزا آتا تھا اور وہ اپنا نقطۂ نظر منوانے کی صلاحیت رکھتے تھے وہیں انہیں سپورٹس مین سپرٹ کے لیے بھی یاد کیا جاتا ہے۔

ایک مرتبہ امپائر نے حریف کھلاڑی کو آؤٹ دے دیا لیکن سنگاکارا نے کہا کہ انہوں نے صفائی کے ساتھ کیچ نہیں لیا اور انہوں نے کھلاڑی کو واپس بلا لیا۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US