خیبر پختونخوا کی صوبائی انتظامیہ اور حساس اداروں نے مل کر جامع فہرست تیار کی ہے جس میں صوبے کے انتہائی مطلوب اشتہاری اور دہشت گردوں کے نام، تفصیلات اور ان کے خلاف مقرر کردہ انعامات شامل ہیں۔ تیار کردہ فہرست وفاقی وزارت داخلہ کو بھی ارسال کردی گئی ہے۔
فہرست میں مجموعی طور پر 1,349 ایسے افراد کے کوائف درج ہیں جنہیں صوبائی اور سیکیورٹی ادارے خطرناک اور مطلوب قرار دے چکے ہیں۔ فہرست کے مطابق متعدد دہشت گردوں کے سر کی قیمتیں بھی مقرر کی گئی ہیں تاکہ ان کے قبضے یا گرفتاری میں مدد مل سکے۔
فہرست میں شامل 59 دہشت گردوں کے سر کی قیمت ایک کروڑ سے تین کروڑ روپے تک مقرر کی گئی ہے۔ کرم سے تعلق رکھنے والے کاظم خان کے سر کی قیمت سب سے زیادہ، یعنی 3 کروڑ روپے رکھی گئی ہے۔ دہشت گرد کمانڈر امجد اللہ کے سر کی قیمت 2 کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔ باجوڑ کے مولوی فقیر محمد کا نام بھی فہرست میں شامل ہے اور ان کے سر کی قیمت 1.5 کروڑ (ڈیڑھ کروڑ) روپے رکھی گئی ہے۔ مطلوبہ افراد کا تعلق پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، سوات اور دیگر مختلف اضلاع سے بتایا گیا ہے۔
صوبائی انتظامیہ کے مطابق یہ فہرست حساس اداروں کے ساتھ تبادلہ معلومات اور مشترکہ انوسٹی گیشن کے بعد تیار کی گئی ہے تاکہ دہشت گرد عناصر کی شناخت اور گرفتاری میں تیزی لائی جاسکے۔ وفاقی وزارت داخلہ کو بھی فہرست فراہم کر دی گئی ہے تاکہ قومی سطح پر مطلوبہ افراد کے خلاف موثر اقدامات کیے جا سکیں۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مشتبہ افراد یا شبہ خیز معلومات فوری طور پر مقامی انتظامیہ یا پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے حوالے کریں تاکہ بروقت کارروائی ممکن بنائی جاسکے۔ اس کے علاوہ کہا گیا ہے کہ مقرر کردہ انعامات کی معلومات عوامی شراکت کے ذریعے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب افراد تک پہنچانے میں معاون ثابت ہوں گی۔
فہرست میں شامل نام اور انعامات صوبائی و حساس اداروں کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات پر مبنی ہیں اور ان افراد کے خلاف قانونی کارروائی متعلقہ ادارے انجام دیں گے۔