کون شاہد آفریدی، میں نہیں جانتا۔۔ حکیم شہزاد نے خود پر لگے الزامات کا کیا جواب دیا؟ دیکھنے والے ہنسی نہ روک سکے

image

"میں شاہد آفریدی کو نہیں جانتا، بس نام کہیں سن لیا ہوگا… بلکہ نہیں، یہ تو پہلی بار سنا ہے۔ اور ویڈیو؟ وہ جعلی ہے، ٹیمپرڈ ہے، میری نہیں۔ حبا بخاری؟ وہ کون ہیں؟ وہ ویڈیو بھی فیک ہے۔ میری ویب سائٹ؟ میرا اس سے کوئی تعلق نہیں، ایف آئی اے میں کیس کر رکھا ہے۔ "

حالیہ پوڈکاسٹ میں حکیم شہزاد نے ایسی گفتگو کی جس نے سوشل میڈیا پر آگ لگا دی۔ مزاح، حیرت اور کنفیوژن سے بھرے اس انٹرویو میں انہوں نے ایک کے بعد ایک بیان دیا جو دیکھنے والوں کو یا تو ہنسنے پر مجبور کر گیا، یا سر پکڑنے پر۔ گفتگو کا آغاز ہی تب چونکا دینے والا ہوگیا جب انہوں نے بڑے اعتماد کے ساتھ کہا کہ انہیں پاکستان کرکٹ کے سابق کپتان شاہد آفریدی کے بارے میں کچھ معلوم نہیں۔ پہلے تسلیم کیا کہ نام کہیں سنا ہے، پھر فوراً ہی بات پلٹ کر کہہ دیا کہ یہ تو پہلی بار سن رہے ہیں۔

میزبان نے ثبوت کے طور پر وہ ویڈیو بھی دکھا دی جس میں حکیم صاحب خود بوم بوم آفریدی کے بارے میں گفتگو کرتے نظر آ رہے تھے۔ مگر حکیم شہزاد نے بڑی روانی سے اسے فیک قرار دے دیا اور صاف کہہ دیا کہ یہ سب جتن ویڈیو ایڈیٹنگ کا کھیل ہے۔ میزبان نے جب اداکارہ حبا بخاری سے متعلق مشہور کلپ یاد دلایا، تو وہاں بھی آواز وہی تھی اور دعویٰ وہی کہ ویڈیو جعلی، باتیں جھوٹی اور سب کچھ ٹیمپرڈ۔

دیکھنے والوں کی حیرانی میں اضافہ اس وقت ہوا جب میزبان نے چند مبینہ دوائیوں کے نام گنوائے جو کسی ویب سائٹ پر ان سے منسوب تھیں۔ حکیم شہزاد نے اس پر بھی مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ جس ویب سائٹ کے ذریعے یہ مصنوعات بیچی جا رہی ہیں، وہ ان کی نہیں، بلکہ انہوں نے اس حوالے سے ایف آئی اے میں باقاعدہ درخواست بھی جمع کرا دی ہے۔

انٹرویو ختم کیا تو کہانی ختم نہیں ہوئی۔ سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو گردش میں آ گئی جس میں حکیم صاحب نے سنگین الزام عائد کیا کہ ریحان طارق نے انہیں پوڈکاسٹ کے بدلے پچاس لاکھ دینے کا وعدہ کیا تھا مگر بعد میں پیسے دینے سے صاف انکار کر دیا۔ حکیم شہزاد کے مطابق اب وہ اس تنازعے پر ہائی کورٹ ملتان کا دروازہ کھٹکھٹا چکے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US