بیٹیاں ہمیشہ گھروں کی رونق اور والد کے دل کی دھڑکن سمجھی جاتی ہیں، لیکن اب سائنس نے بھی اس رشتے کا ایک حیرت انگیز پہلو سامنے رکھ دیا ہے۔ American Journal of Human Biology میں شائع ہونے والی پولینڈ کی Jagiellonian University کی ایک تحقیق کے مطابق، جن والدوں کے گھر بیٹیاں ہوتی ہیں اُن کے لمبی عمر پانے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔ تحقیق بتاتی ہے کہ ہر بیٹی کے آنے سے باپ کی اوسط زندگی میں تقریباً چھیہتر ہفتوں یعنی لگ بھگ ڈیڑھ سال کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بیٹوں کی تعداد کا باپ کی عمر پر کوئی نمایاں اثر نہیں دیکھا گیا۔
یہ نتیجہ بہت سی روایات اور جذبات کے ساتھ میل کھاتا ہے، کیونکہ بیٹی اور باپ کا تعلق ہمیشہ محبت، نرمی اور خیال سے جڑا تصور کیا جاتا ہے۔ شاید یہی جذبہ باپ کے ذہنی سکون، جذباتی مضبوطی اور زندگی کے توازن کو بہتر بناتا ہے۔ والد بیٹی کی ہنسی، اس کے لاڈ اور اس کے اعتماد سے جینے کا حوصلہ لیتے ہیں، اور یہی طاقت ان کے دل و دماغ کو طویل عرصے تک تازہ رکھتی ہے۔
اگرچہ یہ تحقیق ہر معاشرے اور ہر گھر پر یکساں لاگو نہیں ہوتی، مگر یہ خیال دل کو بہت خوبصورت لگتا ہے کہ بیٹی باپ کے لیے خوشیوں کے ساتھ ساتھ لمبی زندگی کی دعا بھی بن جاتی ہے۔ آخر بیٹیاں تو ہمیشہ باپ کی جان اور فخر کہلائی جاتی ہیں۔