صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر شاہ نے کہا ہے کہ عوام کو یقین دلاتے ہیں ایسا کوئی فیصلہ نہیں کریں گے جس سے نقصان ہو۔ 
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے چیئرمین بلاول بھٹو کی سربراہی میں کوشاں ہیں۔ سندھ میں ترقی کا سفر ہورہا ہے۔ اس سال جون تک ایک ہزار اسکیموں کو مکمل کیا گیا ہے۔ ایک سال میں ایک ہزار کے قریب اسکیموں کو مکمل کیا کچھ مکمل ہونا باقی ہیں۔ سکھر شہر ہمارا دل ہے۔ بہت ساری اسکیمیں دی ہیں۔ میئر سکھر صاف پانی کی فراہمی کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبہ شروع کروا رہے ہیں۔ 
 صوبائی وزیر نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر موازنہ کریں تو چالان زیادہ نہیں ہے، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر قیمتی جانیں جاتی ہیں۔لوگوں کی جانیں بچانے، فیول بچانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ پہلا چالان کوئی نہیں بھرے گا۔ ایک ماہ تک دیکھا جائے گا کہ چالان متاثرہ شخص دوبارہ خلاف ورزی تو نہیں کررہا۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کی بات کرتی ہے غریبوں کی پارٹی ہے۔ 27 ویں ترمیم کے حوالے سے آج ہی معلومات ملی ہے۔ ترمیم کے متعلق حتمی فیصلہ سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ چھبیسویں ترمیم پر جو خدشات تھے ان کو چیئرمین بلاول بھٹو نے بہتر کروایا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت میں شمولیت کی پہلے بھی آفر ہوتی رہی ہے۔ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اکثر اراکین نے شمولیت سے انکار کیا۔ اراکین کے فیصلے کے تحت صدر زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو نے حکومت کا حصہ بننے سے انکار کیا۔ 
27 ویں ترمیم کی منظورہ کے بدلے میں اگر حکومت میں شمولیت کی آفر ہے تو بھی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی فیصلہ کرے گی۔ عوام کو یقین دلاتے ہیں ایسا کوئی فیصلہ نہیں کریں گے جس سے نقصان ہو۔