حکومت کسی سے نہیں ڈرتی، ای چالان عوام کی بہتری کے لیے شروع کیا، شرجیل انعام میمن

image

صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے ای چالان سسٹم شہریوں کی بہتری اور ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کے لیے متعارف کرایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی سے نہیں ڈرتی اور اس اقدام سے شہر میں واضح بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتیں ای چالان سسٹم پر سیاست کر رہی ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ٹریفک قوانین پر عمل نہ کرنے سے انسانی جانیں ضائع ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد چالان کے ذریعے پیسہ کمانا نہیں بلکہ عوام میں قانون کی پاسداری کا رجحان پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک ہفتے میں 20 ہزار سے زائد چالان کیے گئے ہیں جن میں سے متعدد شہریوں نے معافی حاصل کی، تاہم اب ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے قوانین کے نفاذ سے حادثات میں کمی آئی ہے اور شہر کے انفرااسٹرکچر میں بھی بہتری لائی جا رہی ہے۔

پریس کانفرنس میں شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی کا انفرااسٹرکچر مارچ تک نمایاں طور پر بہتر ہو جائے گا۔ شاہراہ بھٹو، ریڈ لائن اور لنک روڈز پر تیزی سے کام جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ مشکل فیصلے عوامی مفاد میں کر رہی ہے اور تمام منصوبے مکمل شفافیت کے ساتھ جاری ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ حکومت سندھ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر کسانوں کی براہ راست مالی مدد کے لیے ہاری کارڈ پروگرام شروع کر رہی ہے۔ اس کے تحت چار لاکھ انیس ہزار کسانوں کو فی ایکڑ 14 ہزار روپے دیے جائیں گے تاکہ وہ ڈی اے پی کھاد خرید سکیں۔ بعد ازاں تصدیق کے بعد کسانوں کو مزید 8 ہزار روپے یوریا کھاد کے لیے دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک ساڑھے تین لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جن میں سے ایک لاکھ اسی ہزار کسانوں کی تصدیق مکمل ہو چکی ہے۔ یہ پروگرام سندھ حکومت کی جانب سے زرعی پیداوار بڑھانے اور غذائی خودکفالت کے حصول کی ایک بڑی کوشش ہے۔

انہوں نے آئینی ترامیم سے متعلق کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ آئینی عمل اور جمہوری روایات کی پاسداری کرتی ہے اور جو فیصلہ پاکستان اور عوام کے مفاد میں بہتر ہوگا وہی کیا جائے گا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US