"اگر میاں بیوی کی زندگی حد سے زیادہ پرفیکٹ لگے، شوہر ضرورت سے زیادہ خیال رکھے، بے حد پیار دکھائے اور بیوی کو ہر چیز مانگنے سے پہلے لاکر دے دے، تو زیادہ تر معاملہ صاف نہیں ہوتا۔ اکثر ایسی محبت کے پیچھے کوئی نہ کوئی ایکسٹرا میرٹل افیئر ہوتا ہے۔ شوہر اس لیے زیادہ خرچ کرتا ہے کہ بیوی کو باہر کے چکروں کا شک نہ ہو۔ میں نے عام گھروں میں بھی یہی دیکھا ہے کہ جہاں بہت زیادہ پرفیکشن ہو، وہاں کچھ نہ کچھ چھپا ہوتا ہے۔ حتیٰ کے جب میرے اپنے شوہر کبھی زیادہ میٹھا رویہ اختیار کریں تو میں فوراً پوچھتی ہوں، ‘کوئی بات ہے؟ اتنی محبت کی وجہ کیا ہے؟’ کیونکہ بغیر وجہ کوئی اتنا بھی اچھا نہیں ہوجاتا، عام دنوں میں تو سب نارمل ہی رہتے ہیں۔"
معروف اداکارہ اور پروڈیوسر جویریہ سعود اپنی بے باک رائے اور صاف گوئی کے باعث ہمیشہ موضوعِ بحث رہتی ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں ان کی یہ تازہ ترین اور چونکا دینے والی رائے سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔ شو میں گفتگو کے دوران جویریہ سعود نے شادی شدہ زندگی کے ایک ایسے پہلو کی نشاندہی کی جس پر اکثر خواتین کھل کر بات نہیں کر پاتیں۔
جویریہ کا کہنا تھا کہ اکثر شادی شدہ مرد جب بیوی کے سامنے بار بار مثالی شوہر کا کردار ادا کریں، ضرورت سے زیادہ محبت جتائیں، بے حساب خرچ کریں اور ہر وقت بیوی پر توجہ دیں، تو وہ اکثر کسی غلطی کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق ایسے رویے زیادہ تر احساسِ جرم کی علامت ہوتے ہیں، جن کا مقصد بیوی کو شک کرنے سے روکنا ہوتا ہے۔
یہ گفتگو اس لیے بھی زیادہ اہمیت اختیار کرتی ہے کہ جویریہ سعود خود کامیاب شادی شدہ زندگی گزار رہی ہیں اور انہوں نے اپنے نظریات نہ صرف عام خواتین بلکہ مداحوں کے سامنے بھی کھلے انداز میں رکھے۔ جویریہ نے اعتراف کیا کہ وہ اپنی زندگی میں بھی اس اصول کو آزما چکی ہیں اور اکثر مذاق میں بھی اپنے شوہر سعود سے پوچھتی رہتی ہیں کہ "آج اتنی محبت کیسے یاد آگئی؟"
سوشل میڈیا پر اس بیان نے نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کچھ صارفین جویریہ کی بات سے اتفاق کر رہے ہیں کہ "زیادہ پرفیکشن اکثر خطرے کی گھنٹی ہوتی ہے"، جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ "یہ سوچ غیر ضروری بدگمانی کو جنم دیتی ہے۔"