پاکستان کے مسترد کیے گئے بیٹسمین اعظم خان نے انکشاف کیا ہے کہ قومی ٹیم میں ایسے بھی چند کھلاڑی ہیں جو اندر کی خبریں صحافیوں کو بتاتے ہیں جس سے ٹیم کا ماحول خراب ہوتا ہے۔
اعظم جو سابق پاکستان کپتان معین خان کے بیٹے ہیں، ایک پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ٹیم میں ایسے چند کھلاڑی ہیں جو کھیلنے والی ٹیم سے متعلق پہلے سے صحافیوں کو بتا دیتے ہیں اور ٹیم میں جو دیگر معاملات چل رہے ہوتے ہیں اس کی بھی معلومات دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری نظر میں جو کھلاڑی یہ کام کرتے ہیں وہ ایک طرح سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن کورٹ کی بھی خلاف ورزی کر رہے ہوتے ہیں، لیکن اب تک ان کھلاڑیوں کے خلاف کچھ بھی نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ کبھی کبھار کچھ کھلاڑیوں کو وہ سپورٹ نہیں ملتی جو ملنی چاہیے جس سے ان کا کھیل متاثر ہوتا ہے۔ ان کا ماننا تھا کہ ٹیم کی باتیں ٹیم میں ہی رہنی چاہیے، کیونکہ ٹیم ایک خاندان کی طرح ہوتی ہے جس کو آپس کے مسئلے آپس میں ہی سلجھانے ہوتے ہیں۔
اعظم نے پوڈکاسٹ میں یہ بھی بتایا کہ وہ سخت محنت کر رہے ہیں کہ ان کو کسی طرح سے پھر قومی ٹیم سے کھیلنے کا موقع ملے۔
یاد رہے کہ اعظم خان نے پاکستان کی طرف سے اپنا آخری میچ پچھلے سال ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں یو ایس اے کے خلاف کھیلا تھا جس کے بعد سے ان کو قومی سلیکٹرز نے نظر انداز کردیا ہے۔