“ایسا لگا کہ خود اپنی زندگی کو دفن کر رہی ہوں اور پھر نئی زندگی تلاش کرنی ہے، سب کچھ نئے سرے سے شروع کرنا ہے“
یہ کہنا ہے بھارتی سابقہ ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کا جو حال ہی میں ایک وائرل کلپ میں اپنی رٹائرمنٹ سے متعلق بات کرتی دیکھی جاسکتی ہیں۔
ثانیہ کا کہنا تھا کہ ان کی رٹائرمنٹ کا فیصلہ صرف ان کے لئے نہیں بلکہ پورے خاندان کے لئے اہم تھا کیونکہ وہ اپنے گھر والوں کی توجہ کا مرکز تھیں، خاص طور پر بیٹے کی پیدائش کے بعد ان کے ہر پراجیکٹ میں والدین کی شمولیت ضرور ہوتی تھی جو ثانیہ کی غیر موجودگی میں ان کے بیٹے اذہان کا خیال رکھے۔ رٹائرمنٹ کے بعد وہ پہلے دن رو پڑیں، دو گھنٹے تک روتی رہیں اور اس کے بعد کبھی نہیں روئیں۔
ثانیہ نے مزید بتایا کہ رٹائرمنٹ کے فوراً بعد ہی وہ اتنی بری طرح مصروف ہوگئیں کہ انھیں خالی پن کا کوئی احساس ہی نہیں ہوا بلکہ زندگی پہلے سے زیادہ رفتار سے چل پڑی۔
انٹرویو میں ثانیہ نے گلے میں لاکٹ پہنا ہوا تھا جس نے صارفین کی توجہ کھینچ لی۔ اس سنہرے لاکٹ پر اردو زبان میں اذہان لکھا ہوا ہے جو ثانیہ اور شعیب ملک کے بیٹے ہیں۔