ماں ہندو نہیں پارسی تھیں لیکن۔۔ زرین خان کی آخری رسومات ہندوانہ طریقے سے کیوں انجام دی؟ بیٹی نے حقیقت بتا دی

image

بالی ووڈ اداکار سنجے خان کی اہلیہ اور سوزین خان و زید خان کی والدہ، زرین خان، 7 نومبر 2025 کو 81 برس کی عمر میں ممبئی میں انتقال کر گئیں۔ وہ کافی عرصے سے عمر سے متعلق صحت کے مسائل میں مبتلا تھیں اور اُنہیں دل کا دورہ پڑنے کے باعث موت واقع ہوئی۔ اُن کی آخری رسومات اُسی روز ادا کی گئیں جن میں کئی معروف فلمی شخصیات نے شرکت کی، جن میں سابق داماد ہریتھک روشن، جیکی شروف اور بوبی دیول شامل تھے۔ زرین خان کے بیٹے زید خان نے اپنی والدہ کی آخری رسومات ہندو روایات کے مطابق انجام دیں، حالانکہ ان کے شوہر سنجے خان مسلمان ہیں۔

زرین خان نے اپنی مذہبی شناخت ایک انٹرویو میں ظاہر کی تھی جو انہوں نے شادی کے بعد اپنے شوہر سنجے خان کے ساتھ مشہور پروگرام Rendezvous With Simi Garewal میں دیا تھا۔ گفتگو کے دوران زارین نے بتایا کہ وہ ایک پارسی (زرتشتی) گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ ان کا اصل نام زارین کتراک تھا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے شادی کے بعد مذہب نہیں بدلا بلکہ ہمیشہ اپنی پیدائشی زرتشتی شناخت پر قائم رہیں۔ زارین خان نے کہا تھا: "میں ایک جدید زرتشتی لڑکی تھی… اسکارٹس اور راک اینڈ رول جوتے پہنتی تھی۔"

زرین خان کی آخری رسومات ان کے بیٹے زید خان نے ہندو رسم و رواج کے مطابق یعنی دَہ سنسکار کے طور پر ادا کیں، جو دراصل ان کی اپنی خواہش تھی۔ مداحوں میں سوال اٹھا کہ زرتشتی ہونے کے باوجود انہوں نے ہندو طریقۂ تدفین کیوں منتخب کیا؟

زرتشتی مذہب میں روایتی طور پر تدفین یا جلانے کے بجائے ایک خاص رسم ادا کی جاتی ہے جسے دَخمہ نَشینی یا "آسمانی تدفین" کہا جاتا ہے۔ اس رسم میں میت کو ایک اونچی گول عمارت (جسے ٹاور آف سائلنس یا دخمہ کہا جاتا ہے) میں رکھا جاتا ہے تاکہ گِدھ اور دیگر پرندے لاش کو فطری طور پر ختم کر دیں۔ زرتشتی عقیدے کے مطابق مردہ جسم ناپاک سمجھا جاتا ہے اور اگر اسے زمین، پانی یا آگ کے حوالے کیا جائے تو یہ قدرت کے ان عناصر کو آلودہ کر دیتا ہے۔

تاہم، آج کے دور میں یہ رسم بہت کم ہوتی جا رہی ہے کیونکہ گِدھوں کی نسل تقریباً ختم ہو چکی ہے، اور بڑے شہروں میں ٹاور آف سائلنس کے لیے جگہ میسر نہیں۔ شہری آبادی بڑھنے کے باعث صحت اور ماحولیاتی خدشات بھی پیدا ہو گئے ہیں۔ ممکن ہے کہ انہی وجوہات کی بنا پر زرین خان نے ہندو رسم تدفین کو اپنی آخری خواہش کے طور پر منتخب کیا ہو۔

زرین خان کی بیٹی فرح خان علی نے انسٹاگرام پر اپنی والدہ کے بارے میں لکھا: "وہ ایک پارسی کے طور پر پیدا ہوئیں، ایک مسلمان سے شادی کی، اور ہندو رسومات کے مطابق رخصت ہوئیں۔ وہ انسانیت کی مجسم مثال تھیں۔ ہم ان کی وراثت پر فخر کرتے ہیں اور ان کی طرح جینے کی کوشش کریں گے۔"

1944 میں پیدا ہونے والی زارین خان 1960 کی دہائی میں ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھا اور اپنی خوبصورتی و نفاست کے باعث مقبول ہوئیں۔ انہوں نے دیو آنند کے ساتھ فلم تیرے گھر کے سامنے (1963) اور ایک پھول دو مالی میں بھی کام کیا۔ شادی کے بعد انہوں نے فلمی دنیا کو خیرباد کہہ دیا اور اپنے گھرانے پر توجہ مرکوز کی۔ بعد ازاں وہ ایک کامیاب انٹیریئر ڈیزائنر بن گئیں، وہی پیشہ ان کی بیٹی سوزین خان نے بھی اختیار کیا۔

زارین خان نے ایک مشہور کُک بُک بھی لکھی، Family Secrets: The Khan Family Cookbook، جس میں انہوں نے اپنے خاندان کے روایتی کھانے اور لائف اسٹائل سے متعلق دلچسپ باتیں شیئر کیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US