امریکا میں ایک مہینے سے زائد عرصے سے جاری شٹ ڈاؤن کے معاملے پر ڈیموکریٹک ارکان غیرمعمولی سیشن کی تیاری کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کسی سمجھوتے کا کوئی اشارہ نہیں دیا گیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اتوار کو ہونے والے اجلاس کے بارے میں ڈیموکریٹس کو امید ہے کہ شٹ ڈاؤن کے خاتمے کی کوئی راہ تلاش کی جائے گی کیونکہ وفاقی ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے جبکہ بڑے پیمانے پر ایئرلائنز بھی منسوخ ہوئی ہیں جس سے امریکیوں کو ملنے والی سہولتوں میں کمی آئی ہے۔
اگرچہ گزشتہ روز بھی سیشن ہوچکا ہے تاہم اس میں بھی ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز 39 روز سے جاری تعطل کو توڑنے کے لیے کوئی پیش رفت نہیں کر سکے۔
انہوں نے کانگریس کو مشورہ دیا کہ وہ انشورنس کے لیے لوگوں کو براہ راست پیسے بھیجے۔
سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون آر ایس ڈی کا کہنا ہے صدر ٹرمپ کی تجویز شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کے حل کا حصہ نہیں ہوگی تاہم یہ ایک ایسی بحث ہے جس کے بارے میں صدر اور ہم بات کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے شٹ ڈاؤن کے ختم ہونے تک سینیٹ کے سیشن کو جاری رکھنے کا منصوبہ بنایا ہے اور بہترین بات یہ ہے کہ ایسا طریقہ کار وضع کیا جائے تاکہ آج ووٹ ڈالے جا سکیں۔