وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسلام آباد کے سیکٹر جی الیون میں کچہری میں بھارتی پشت پناہی میں سرگرم فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی جانب سے دہشت گردانہ حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی ایسی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں، دہشت گردی کی عفریت کے مکمل خاتمے اور فتنہ الہندوستان و فتنہ الخوارج کے آخری دہشت گرد کی سرکوبی تک جنگ جاری رکھیں گے۔
منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے افراد کے بلندی درجات اور اہلخانہ کیلیے صبر جمیل کی دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم کی تمام تر ہمدردیاں شہداء کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں۔ وزیرِ اعظم نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلیے دعا کی اور انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی دہشت گرد پراکسیوں کی جانب سے پاکستان کے نہتے شہریوں پر دہشت گردانہ حملے قابل مذمت ہیں۔
انہوں نے واقعہ کی تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان سے کارروائی کرتے بھارتی ایماء پر سرگرم فتنہ الخوارج کی جانب سے اس وقت وانا میں معصوم بچوں پر بھی حملہ کیا گیا، بھارتی پشت پناہی اور افغان سرزمین سے جاری ان حملوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہتے و معصوم پاکستانیوں کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، دہشت گردی کی عفریت کے مکمل خاتمے اور فتنہ الہندوستان و فتنہ الخوارج کے آخری دہشت گرد کی سرکوبی تک ان کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کی ایسی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں، بھارت کو خطے میں پراکسیوں کے ذریعے دہشت گردی پھیلانے کے مکروہ فعل سے باز رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ دنیا کو بھارت کی ایسی مذموم سازشوں کی مذمت کرنی چاہیے، بھارت کا خطے میں امن تباہ کرنے کا بھیانک چہرہ پوری دنیا کے سامنے بری طرح بے نقاب ہو چکا، دونوں حملے خطے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہیں۔