سینٹرل جیل کے قیدیوں میں تربیتی پروگرامز کی اسناد تقسیم

image

سینٹرل جیل کراچی میں قیدیوں کی بحالی کے لیے تربیتی پروگرام کی اسناد تقسیم کرنے کی تقریب پیغامِ پاکستان، محکمہ جیل خانہ جات سندھ اور سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (اسٹیوٹا) کے باہمی تعاون سے منعقد ہوئی، جس میں فنی و پیشہ ورانہ تربیت مکمل کرنے والے 134 قیدیوں کو اسناد دی گئیں۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی صوبائی وزیر برائے جیل خانہ جات و ورکس اینڈ سروسز سندھ علی حسن زرداری تھے، جبکہ تقریب میں پیغامِ پاکستان کے چیف آرگنائزر سندھ پروفیسر معراج صدیقی، چیئرمین اسٹیوٹا و وزیراعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی جنید بلند، سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹیز عباس بلوچ اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مفتی زبیر نے شرکت کی۔

صوبائی وزیر علی حسن زرداری نے خطاب میں کہا کہ حکومتِ سندھ قیدیوں کی اصلاح و بحالی کے لیے جامع حکمتِ عملی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے تربیتی پروگرامز کے ذریعے قیدیوں کو عملی مہارتیں اور فنی تعلیم دی جا رہی ہے تاکہ وہ رہائی کے بعد معاشی طور پر خودمختار اور معاشرے کے کارآمد شہری بن سکیں۔

پیغامِ پاکستان کے چیف آرگنائزر پروفیسر معراج صدیقی نے کہا کہ پیغامِ پاکستان کے تحت جیلوں کو صرف سزا کے مراکز نہیں بلکہ اصلاح، تعلیم اور تربیت کے ادارے بنایا جا رہا ہے، تاکہ قیدی رہائی کے بعد اپنی زندگی کا نیا آغاز کر سکیں۔

چیئرمین اسٹیوٹا جنید بلند نے کہا کہ فنی و تکنیکی تعلیم کے ذریعے قیدیوں کو باعزت روزگار کے قابل بنانا سماجی استحکام اور پائیدار امن کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

تقریب کے اختتام پر صوبائی وزیر علی حسن زرداری نے تربیت مکمل کرنے والے قیدیوں میں اسناد تقسیم کیں اور ان کی محنت، عزم اور جذبے کو سراہا۔

آئی جی جیل فدا حسین مستوئی نے مہمانِ خصوصی اور شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر علی حسن زرداری کی مسلسل کاوشوں سے جیلوں میں کھانے، علاج اور صفائی کی سہولیات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جیلوں میں ٹیکنالوجی، سی سی ٹی وی اور کمیونیکیشن سسٹم متعارف کرائے جا رہے ہیں، جبکہ ہیومن ریسورس میں بہتری کے لیے نئی بھرتیوں کی منظوری بھی دی جا چکی ہے۔

آئی جی جیل نے مزید کہا کہ قیدیوں کے ساتھ اسٹاف کی فلاح و بہبود بھی صوبائی وزیر علی حسن زرداری کی ترجیحات میں شامل ہے، اور اس سلسلے میں اسٹاف کے لیے ہیلتھ کارڈ اور پریزنس الاؤنس دینے کی سفارش بھی پیش کی گئی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US