پاکستان سپر لیگ کی سب سے مہنگی فرنچائز ملتان سلطانز کو اب تک پاکستان کرکٹ بورڈ کے آڈٹرز کی جانب سے فرنچائز کی تجدید کے دستاویزات موصول نہیں ہوئے جبکہ باقی پانچ ٹیموں کو یہ دستاویزات بھیج دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق کراچی کنگز، لاہور قلندرز، کوئٹہ گلیڈیٹرز، پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کو پی سی بی نے حقِ امتیاز کے تحت تجدیدی دستاویزات ارسال کر دی ہیں، جن پر انہیں 10 دن کے اندر فیصلہ کرنا ہے کہ کیا وہ نئی فیس کے ساتھ اپنی فرنچائز کا معاہدہ تجدید کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملتان سلطانز کی مینجمنٹ نے پی سی بی سے رابطہ کر کے تاخیر کی وجہ پوچھ لی ہے۔ یہ صورتحال اس لیے بھی حیران کن قرار دی جا رہی ہے کہ جمعرات کو پی سی بی نے تمام فرنچائز مالکان کے ساتھ آڈٹرز کی میٹنگ رکھی تھی، جس میں ملتان سلطانز کے مالک علی ترین بھی شریک تھے۔
یاد رہے کہ علی ترین اور پی سی بی کے تعلقات طویل عرصے سے کشیدہ ہیں۔ علی ترین متعدد بار سوشل میڈیا پر پی ایس ایل مینجمنٹ کی کارکردگی پر کھل کر تنقید کر چکے ہیں، جس پر پی سی بی نے انہیں ستمبر میں قانونی نوٹس بھیجا تھا۔ ملتان سلطانز نے یہ نوٹس دو اکتوبر کو جواب کے ساتھ واپس بھیج دیا تھا۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر پی سی بی کسی بھی مبینہ خلاف ورزی کے تحت ملتان سلطانز کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی کوشش کرتا ہے تو فرنچائز قانونی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کر سکتی ہے۔
ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ دیگر فرنچائزز کی جانب سے بھی متعدد معاہدہ خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں، جن میں سالانہ فیس تاخیر سے جمع کرانا اور چیک باؤنس ہونے جیسے معاملات شامل ہیں۔