صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ سے منظور شدہ مسلح افواج سے متعلق چاروں ترامیمی قوانین پر دستخط کر دیے جس کے بعد یہ قوانین باضابطہ طور پر نافذ ہوگئے ہیں۔
صدر نے پاکستان آرمی (ترمیمی) بل 2025، پاکستان ایئر فورس (ترمیمی) بل 2025 اور پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2025 کی منظوری دے دی۔ منظوری کے بعد ترمیمات آئین کا حصہ بن گئی ہیں۔
ترمیم شدہ آرمی ایکٹ کے مطابق آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہوں گے۔چیف آف ڈیفنس فورسز کی مدتِ ملازمت نوٹیفکیشن جاری ہونے کے روز سے شروع ہوگی۔
ایکٹ کے مطابق جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر 2025 سے ختم تصور ہوگا۔
نئے قانون کے تحت وزیر اعظم، آرمی چیف/چیف آف ڈیفنس فورسز کی سفارش پر کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کی تین سال کے لیے تقرری کریں گے جبکہ یہی تقرری مزید تین سال کے لیے بڑھائی بھی جا سکے گی اور اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔
ترمیم کے مطابق کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ ریٹائرمنٹ کی عمر کے قانون سے مستثنیٰ ہوں گے اور فوج میں بطور جنرل خدمات انجام دیں گے۔
ترمیمات کے اطلاق کے ساتھ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز مدتِ ملازمت نومبر 2030 تک چلے گی۔