سری لنکن کمنٹیٹر روشن ابھانائیکے ایکس پر لکھتے ہیں کہ فیصل اکرم پاکستان کی اچھی دریافت ہیں۔ وہ بہت توانائی سے ورائٹی کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں۔
پاکستانی سپنر فیصل اکرم نے سری لنکا کے خلاف میچ میں دو وکٹیں حاصل کیںسری لنکا نے تیسرے اور آخری ایک روزہ میچ میں پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 212 رنز کا ہدف دیا ہے۔
راولپنڈی میں کھیلے جا رہے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
سری لنکا کی جانب سے سدھیرا سمراوکراما 48 رنز بنا کر ٹاپ سکورر رہے۔ جبکہ کوشال مینڈس نے 34،پون رتانائیکا نے 32، کامل مشرا 29 اور پاتھوم نیسانکا 24 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
سری لنکا کی ٹیم کو آغاز اچھا ملا اور اس کی پہلی وکٹ 55 کے مجموعی سکور پر گری، لیکن اس کے بعد وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں اور پوری ٹیم 45.2 اوورز میں 211 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
پاکستان کی جانب سے محمد وسیم جونیئر تین وکٹیں لے کر نمایاں رہے۔ سپنر فیصل اکرم نے 10 اوورز میں 42 رنز کے عوض دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی اور فہیم اشرف نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

سری لنکا کی ٹیم نے دوسرے ون ڈے کی ٹیم میں چار تبدیلیاں کیں جبکہ پون رتنائیکے نے سری لنکا کی جانب سے ون ڈے میں ڈیبیو کیا۔
کپتان چریتھ اسالنکا بیماری کی وجہ سے پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں بن سکے جس کی وجہ سے سری لنکن ٹیم کی قیادت کوشل مینڈس نے کی۔
پاکستان کی ٹیم تین ایک روزہ میچز کی سیریز میں پہلے ہی دو میچز جیت کر سیریز جیت چکی ہے۔
ابرار احمد کی جگہ سپنر فیصل اکرم کی شمولیت
پاکستان نے تیسرے ون ڈے میں لیگ سپنر ابرار احمد کو آرام دے کر لیفٹ آرم سپنر فیصل اکرم کو موقع دیا جنھوں نے اپنا انتخاب درست ثابت کیا۔
بائیس سالہ فیصل اکرم پاکستان کی جانب سے اس سے قبل دو ون ڈے میچز کھیل چکے ہیں اور مجموعی طور پر پانچ وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔
وہ پی ایس ایل فرنچائز ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کی جانب سے بھی کھیل چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھی فیصل اکرم کے سپیل کی تعریفیں ہو رہی ہیں۔
سری لنکن کمنٹیٹر روشن ابھانائیکے ایکس پر لکھتے ہیں کہ فیصل اکرم پاکستان کی اچھی دریافت ہیں۔ وہ بہت توانائی سے ورائٹی کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں۔
ایک صارف ہارون لکھتے ہیں کہ فیصل اکرم میچ ونر اور باقاعدہ سپنر ہیں۔ ہمیں انھیں مزید موقع دینا چاہیے۔
جنید ظفر نامی صارف نے فیصل اکرم کی جانب سے سری لنکا کے سیٹ بلے باز سدیرا سمراوکرما کو بولڈ کرنے پر کہا کہ وہ اپنی جادوئی بولنگ سے بڑی وکٹ حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بعض کرکٹ شائقین صائم ایوب کی جگہ حسیب اللہ کو پلینگ الیون میں شامل کرنے پر خوش ہیں۔ میچ کے دوران حسیب اللہ نے وکٹ کیپنگ کی۔