ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد پشاور میں مٹی کے تیل کی قیمت پہلی بار 200 روپے فی لیٹر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
سرکاری اعلان کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں 9 روپے 29 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد اس کی نئی سرکاری قیمت 194 روپے 34 پیسے مقرر کی گئی ہے تاہم پشاور شہر میں یہ 194 روپے کے بجائے 200 روپے فی لیٹر تک فروخت ہورہا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق اس اضافے سے قبل مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت 185 روپے تھی۔ مٹی کے تیل کی قیمتوں میں یہ اضافہ شہریوں کے لیے تشویش کا باعث بن گیا ہے، خصوصاً ایسے علاقوں میں جہاں یہ ایندھن کم آمدنی والے طبقے کے لیے بنیادی ضرورت سمجھا جاتا ہے۔
ادھر ڈیزل کی قیمت میں بھی 9 روپے 29 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی نئی قیمت 284 روپے 44 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے جبکہ پٹرول کی قیمت کو برقرار رکھا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق دیگر پیٹرولیم مصنوعات کے مقابلے میں مٹی کے تیل کی قیمت میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پشاور میں مٹی کے تیل کے ڈپوز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں اور یہ ایندھن اب صرف چند دکانوں تک محدود ہو کر رہ گیا ہے، جس کی وجہ اس کا کم ہوتا استعمال اور بلند قیمتیں ہیں۔
دکانداروں کے مطابق بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث خریداروں کی تعداد بھی مسلسل کم ہو رہی ہے۔